مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کیلئے کوئی منظوری نہیں : پونم پربھاکر

   

غریبوں کے بجائے صنعتی گھرانوں کے مفادات کی تکمیل
حیدرآباد۔/5 جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ اور سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے کہا کہ مرکزی بجٹ کا تلگو ریاست کی دختر کی جانب سے پیش کرنا اگرچہ قابل ستائش ہے لیکن بجٹ میں تلنگانہ کیلئے کوئی منظوری نہیں دی گئی۔ بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ بجٹ میں اعداد و شمار کے کھیل کے ذریعہ عوام کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بی جے پی نے 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن گزشتہ پانچ برسوں میں اس وعدہ کی تکمیل میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ مرکزی بجٹ میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ روزگار کہاں اور کس طرح فراہم کئے گئے۔ نریندر مودی نے بیرون ملک سے کالے دھن کی واپسی کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک عوام کو وعدہ کی تکمیل کا انتظار ہے کیونکہ یہ رقم عوام میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اداروں کی غیر سرمایہ کاری کے ذریعہ انہیں خانگی شعبہ کے حوالے کرنے کا منصوبہ ہے۔5000 کروڑ کی سرمایہ کاری کا مرکزی حکومت کس طرح انتظام کرے گی۔ حکومت نے 59 منٹ میں نوجوانوں کو قرض منظور کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن آج تک نوجوان قرض کی اجرائی سے محروم ہیں۔ 100 دنوں میں قیمتوں میں کمی کا نریندر مودی کا اعلان محض دکھاوا ثابت ہوا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک روپیہ کا اضافہ کیا جارہا ہے جس سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور عوام پر مزید بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کی آمدنی میں اضافہ تو کجا پیداوار کی امدادی قیمت کے تعین میں ناکام ہوچکی ہے۔ امدادی قیمت میں ناکافی اضافہ کیا گیا۔ تلنگانہ سے متعلق کئی وعدے مرکز کے پاس زیر التواء ہیں۔ ایک بھی پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ حاصل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ مرکز سے فنڈز اور پراجکٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ مرکزی بجٹ عام آدمی کیلئے نہیں بلکہ صنعتی گھرانوں کے فائدے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔