مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ سراسر ناانصافی : ونود کمار

   

کالیشورم پراجکٹ کو نظرانداز کردیا گیا: وزیر زراعت نرنجن ریڈی

حیدرآباد۔یکم فبروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ بورڈ کے نائب صدر نشین بی ونود کمار نے مرکزی بجٹ کو مایوس کن قراردیا اور کہا کہ تلنگانہ کے ساتھ سراسر ناانصافی کی گئی ہے۔ مرکزی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ونود کمار نے کہا کہ مرکز سے اس طرح کی ناانصافی کی توقع نہیں تھی ۔ ریاست کے مسائل کے سلسلہ میں چیف منسٹر کے سی آر نے ایک سے زائد مرتبہ وزیر اعظم اور مرکزی وزراء سے نمائندگی کی۔ ان کے علاوہ ریاستی وزراء نے بھی تلنگانہ کے اُمور پر مرکز سے نمائندگی کی تھی اس کے باوجود مرکزی بجٹ نے تلنگانہ کو مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نرملا سیتا رامن کے بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ونود کمار نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دوسری مرتبہ مرکز میں اقتدار سنبھالا لیکن حکومت کی جانب سے ایک بھی نئی اسکیم عوام کیلئے متعارف نہیں کی گئی جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جات کو بجٹ مختص کرنے میں کوئی نئی بات نہیں تھی بلکہ عمومی انداز میں محکمہ جات کو بجٹ منظور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہوتے ہیں لیکن مرکز نے نوجوانوں کیلئے ایک بھی اسکیم کا اعلان نہیں کیا۔تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبہ جات کو مرکز نے نظرانداز کردیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ مذکورہ دونوںشعبہ جات پر توجہ مرکوز کرتی۔ ونود کمار نے ریمارک کیا کہ کسی بھی اعتبار سے دیکھیں تو بجٹ میں کوئی نئی بات یا نیا انداز نہیں ہے۔ مرکزی بجٹ سے تلنگانہ ریاست کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اسی دوران ریاستی وزیر ایس نرنجن ریڈی نے مرکزی بجٹ میں کالیشورم پراجکٹ کا تذکرہ شامل نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں تقریباً 70 لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کے مقصد سے حکومت نے ریکارڈ مدت میں کالیشورم پراجکٹ مکمل کیا۔ مرکز نے کالیشورم کو قومی پراجکٹ کا درجہ دینے اور پراجکٹ کیلئے مالی تعاون دینے سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا جو باعث افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کالیشورم، پالمور۔ رنگاریڈی لفٹ اریگیشن اسکیم کو قومی پراجکٹس کا درجہ دینے میں حکومت کا تامل باعث حیرت ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے مرکز سے بارہا اس بات کی نمائندگی کی تھی کہ ضمانت روزگار اسکیم میں توسیع دی جائے۔ تلنگانہ اسمبلی میں اس سلسلہ میں قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی پیداوار پر اقل ترین امدادی قیمت کی ادائیگی کے سلسلہ میں مرکز سے نمائندگی کی گئی تھی۔
نرنجن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت فوڈ پراسیسنگ انڈسٹری پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔ تلنگانہ فوڈ پراسیسنگ انڈسٹری کیلئے موزوں مقام ہے اس سلسلہ میں مرکز کو تعاون کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ زرعی شعبہ کیلئے مایوس کن ثابت ہوا ہے۔