تقسیم ریاست بل کا حوالہ دیتے ہوئے آندھرا پردیش پر انعامات کی بارش
حیدرآباد 23 جولائی ( سیاست نیوز ) بی آر ایس ورکنگ صدر کے ٹی آر نے کہا کہ تلگو بہو مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارامن سے کافی امیدیں تھی تاہم انہوں نے تلنگانہ کو یکسر نظر انداز کردیا ۔ آندھرا پردیش اور بہار پر انعامات کی بارش کی گئی ہے۔ مرکزی بجٹ پر ردعمل میں کے ٹی آر نے کہا کہ بجٹ میں تلنگانہ کا ذکر بھی نہیں کیا گیا ۔ 48 لاکھ 61 ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا گیا جس میں چند ریاستوں کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے ۔ آندھرا پردیش کو کافی اہمیت دی گئی جس پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم آندھرا پردیش تقسیم ریاست بل کا حوالہ دیتے ہوئے آندھرا پردیش کو بجٹ میں زیادہ اہمیت دینے کی دلیل پیش کی گئی ہے ۔ ۔ اسی بل میں تلنگانہ سے بھی 35 وعدے کئے گئے ہیں ۔ بی آر ایس کی 10 سالہ حکومت میں بحیثیت چیف منسٹر کے سی آر نے ان وعدوں پر عمل کیلئے مرکزی حکومت سے نمائندگی کی ۔ وزیر اعظم اور مرکزی وزراء سے ملاقاتیں کرکے توجہ دلائی گئی ۔ کئی مکتوبات روانہ کئے گئے ۔ بالخصوص ملگ یونیورسٹی کیلئے زیادہ فنڈز کی اجرائی ، بیارم اسٹیل فیکٹری کا قیام ، قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹر قائم کرنے کا تقسیم آندھرا پردیش بل میں وعدہ کیا گیا تھا لیکن ان پر عمل آوری نہیں کی گئی ۔ یہاں تک کہ تلنگانہ کے کسی آبپاشی پراجکٹ کو قومی درجہ نہیں دیا گیا ۔ آئی آئی ایم کے علاوہ نیشنل انسٹی ٹیوٹس اور قومی ادارے تلنگانہ کو مختص نہیں کئے گئے ۔ میگا پاور لوم کلسٹر کے علاوہ نئے ہینڈلوم کلسٹر تلنگانہ کو مختص کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ تلنگانہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ریاستی وزراء دہلی میں وزیراعظم اور مرکزی وزرا کو یادداشتیں پیش کرنے کے باوجود بجٹ میں مرکزنے تلنگانہ کو کوئی اہمیت نہیں دی ۔ تلنگانہ عوام نے کانگریس اور بی جے پی کو 16 لوک سبھا حلقوں میں کامیاب بنایا مگر مرکزی حکومت نے بجٹ میں تلنگانہ کو کچھ نہیں دیا وہیں آندھرا پردیش کے عوام نے 16 لوک سبھا حلقوں میں تلگو دیشم کو کامیاب بنایا جس پر مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش پر انعامات کی برسات کردی ۔۔ 2