بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی بے قاعدگیاں، چندر شیکھر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔3 ۔ فروری (سیاست نیوز) تلگو دیشم پارٹی نے الزام عائد کیا کہ مرکزی بجٹ سے غریب اور متوسط خاندانوں پر زائد بوجھ پڑ سکتا ہے ۔ پولیٹ بیورو رکن آر چندر شیکھر ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی بجٹ کو مخالف عام آدمی بجٹ قرار دیا اور کہا کہ عوام کے لئے کوئی راحت نہیں ہے ۔ برخلاف اس کے غریبوں پر مزید بوجھ عائد کرنے کی تیاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتیجہ میں معیشت زوال پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناکام معاشی پالیسیوں کا اثر عام آدمی کی زندگی پر پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں ٹیکس میں یکسانیت نہیں ہے۔ عام آدمی کے استعمال کی معمولی اشیاء پر بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے ۔ چھوٹے خاندانوں پر ٹیکس کا منفی اثر پڑے گا ۔ چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ بینکوں کو کروڑہا روپئے کا چونا لگانے والے افراد آزادانہ طور پر گھوم رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ بینکوں کی دھوکہ دہی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ بینکوں کی بگڑتی حالات میں سدھار آئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت عوامی شعبہ کے اداروں کو خانگیانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ایل آئی سی اور دیگر اداروں میں حکومت کی حصہ داری فروخت کرنے کا مقصد عوامی سطح کے اداروں کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے بجٹ نہیں کیا گیا۔ تلگو دیشم قائد نے ضمانت روزگار اسکیم کے لئے بجٹ میں کمی کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ دیہی علاقوں میں زرعی مزدور اور دیگر افراد اس اسکیم سے فائدہ اٹھا رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کمپنیوں اور بنیادی سہولتوں سے متعلق اداروں کے لئے فنڈس میں اضافہ قابل ستائش اقدام ہے تاہم حکومت کو مجموعی طور پر عام آدمی کے مسائل کو ذہن نشین رکھنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں دونوں تلگو ریاستوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔ انہوں نے دونوں ریاستوں کی حکومتوں سے کہا کہ فنڈس کی عدم اجرائی کی شکایت کے بجائے انہیں ریاستوں کی ضرورت کا جائزہ لینا چاہئے ۔ ریاستوں کو جان لینا چاہئے کہ ماں بھی بچے کو اس وقت تک جب تک وہ بھوک کا اظہار نہ کرے۔ دونوں ریاستوں کو مرکز سے فنڈس کے حصول کے لئے باقاعدہ تیاری کرنی ہوگی ۔ کے ٹی آر کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس نے انتخابی قواعد اور بے قائدگیوں کی تمام حدود سے تجاوز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر اے کے سبب رائے شماری کے مراکز سے اپوزیش ارکان کے انحراف کے واقعات پیش آئے ۔ تلگو دیشم قائد نے کہا کہ دھاندلیوں اور الٹ پھیر کے ذریعہ ٹی آر ایس زیادہ وقت تک کامیاب نہیں ہو پائے گی ۔ چیف منسٹر آندھراپردیش جگن موہن ریڈی پر تنقید کرتے ہوئے چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ دنیا بھر میں جگن کے فیصلوں پر تنقید کی جا رہی ہے ۔ ریاست کے تین دارالحکومت قائم کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ اس طرح کے فیصلوں سے ریاست کی تر قی متاثر ہوگی۔