وزراء اور قائدین کی شرکت، بی جے پی قائدین کی خاموشی پر تنقید، بی آر ایس کو احتجاج میں حصہ لینے کا مشورہ، مہیش کمار گوڑ اور دیگر قائدین کا خطاب
حیدرآباد۔/2فروری، ( سیاست نیوز) مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کے خلاف پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے ٹینک بنڈ پر دھرنا منظم کیا گیا جس میں صدرپردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ، ریاستی وزراء اور سینئر قائدین نے شرکت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس کارکنوں نے بجٹ میں تلنگانہ کو نظرانداز کرنے پر بطور احتجاج وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رامن کے علامتی پتلے نذرآتش کئے۔ دھرنے میں ریاستی وزراء پونم پربھاکر، ڈی انوسیا سیتکا، رکن راجیہ سبھا انیل کمار یادو، ارکان قانون ساز کونسل بی وینکٹ، اے ملیشم، چیف منسٹر کے مشیر نریندر ریڈی، حکومت کے مشیر محمد علی شبیر، اے آئی سی سی سکریٹری سمپت کمار، نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ جی چناریڈی، ارکان اسمبلی جی گنیش، ای شنکر، ناگراجو، صدر ضلع کانگریس کمیٹی خیریت آباد روہن ریڈی، کارپوریشنوں کے صدورنشین این سائی کمار، رنگاریڈی، نرسمہا ریڈی، این پریتم، پروفیسر ریاض، مہیلا کانگریس صدر سنیتا راؤ، یوتھ کانگریس کے صدر ایس رام موہن ریڈی، این ایس یو آئی کے صدر شیوا چرن ریڈی، وینکٹ سوامی، سیوا دل کے صدرنشین جتیندر اور اسمبلی حلقہ جات کے انچارجس نے حصہ لیا۔ دھرنے میں گریٹر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات کیلئے مرکز کو سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر فنڈز جاری کرنے چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سے ناانصافیوں کے خلاف کانگریس پارٹی جدوجہد کا اعلان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو مرکزی فنڈز کی اجرائی تک جمہوری انداز میں احتجاج جاری رہے گا۔ مہیش کمار گوڑ نے مرکزی وزراء بنڈی سنجے کمار اور کشن ریڈی پر تنقید کی اور کہا کہ تلنگانہ سے ناانصافی پر دونوں وزراء کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں وزراء کو تلنگانہ سے محبت ہو تو انہیں مرکزی کابینہ سے استعفی دینا چاہیئے۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ریاستی وزراء تلنگانہ کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ نرملا سیتا رامن نے بی جے پی کو سیاسی فائدہ پہنچانے کے مقصد سے بجٹ تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے علاوہ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں کو نظر انداز کردیا گیا۔ تلنگانہ میں بی جے پی کے 8 ارکان اسمبلی اور 8 ارکان پارلیمنٹ ہیں لیکن انہوں نے تلنگانہ کو فنڈز کے حصول پر توجہ نہیں دی۔ دہلی اور بہار کے انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکزی بجٹ پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسوں کے ذریعہ مرکز کو تلنگانہ سے ایک لاکھ کروڑ کی آمدنی ہے لیکن ٹیکسوں کی حصہ داری میں تلنگانہ کیلئے محض 40 ہزار کروڑ مختص کئے گئے۔ بجٹ میں آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون کے وعدوں کو فراموش کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں ناانصافی پر تلنگانہ عوام بی جے پی کو معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے بی آر ایس کو مشورہ دیا کہ وہ مرکز کے رویہ کے خلاف احتجاج میں شامل ہو۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے وزیر اعظم اور مرکزی وزراء سے فنڈز کیلئے نمائندگی کی تھی۔ دھرنے سے وزراء پونم پربھاکر، سیتکا ، بی وینکٹ اور محمد علی شبیر نے خطاب کیا۔ 1