مرکزی حکومت ‘ ریاستوں کو جائز حقوق سے محروم کر رہی ہے

,

   

جی ایس ٹی بقایہ جات کی عدم ادائیگی
پٹرول وڈیزل پر حکومت سالانہ 2 لاکھ کروڑ روپئے کما رہی ہے ۔ ریاستیں محروم ۔مودی کے نام کے سی آر کا خط

حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے آج مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ریاستوں کو جی ایس ٹی میں ان کے قانونی حق کے ادعا جات سے محروم کر رہی ہے ۔ چیف منسٹر نے اس سلسلہ میں وزیراعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب روانہ کیا اور کہا کہ ریاستوں کو کورونا کے اس مشکل دور میں مدد فراہم کرنے کی بجائیمرکزی حکومت ان کے جائز حقوق سے محروم کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو ٹیکس رقومات کی قلت سے نمٹنے قرض حاصل کرنے کا جو موقع دیا جا رہا ہے وہ بھی جی ایس ٹی قانون کی مطابقت میں نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان امکانات کو آتما نربھر پیاکیج کے تحت اضافی قرض کے حصول کی اجازت دینے سے مربوط کرنا ریاستوں کو اس پیاکیج کے مکمل فوائد سے محروم کرنے کے مترادف ہی ہے ۔ چیف منسٹر نے اپنے مکتوب میں کہا کہ مرکزی حکومت نے مرکزی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 13 روپئے فی لیٹر اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کردیا اور سالانہ 2 لاکھ کروڑ روپئے کما رہی ہے ۔ تاہم اس نے ریاستوں کو پٹرولیم اشیا پر ویاٹ میں اضافہ کرنے سے روک دیا ہے ۔ انہوں نے ریاستوں کو اپنی معاشی ضروریات کی تکمیل کیلئے قرض حاصل کرنے کی جو اجازت دی گئی ہے اس کی مخالفت کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست کی کہ اپنے فیصلے کو تبدیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی جو رقومات کم ہوگئی ہیں ان کا مکمل قرض مرکزی حکومت ہی حاصیل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ جو قرض حاصل کیا جائیگا ان کی اصل اور سود کی رقم دونوں کی ادائیگی جی ایس ٹی سے حاصل ہونے والی رقومات سے ادا کی جائیں ۔ اس کیلئے 2022 تک کی مہلت میں بھی اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے فنڈز کو خود اپنے کنسالیڈیٹیڈ فنڈ میں جمع کرتے ہوئے جی ایس ٹی معاوضہ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے ۔ کے چندر شیکھر راو نے کہا کہ ریاستی حکومت نے جی ایس ٹی کے نفاذ کے وقت مالیہ وصولی میں نقصان کا اندازہ کرنے کے باوجود قومی مفاد کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس کی تائید کی تھی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ یو پی اے حکومت نے سی ایس ٹی معاوضہ کی 3,800 کروڑ روپئے کی رقم کا تلنگانہ کو معاوضہ ادا نہیں کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہی بنیاد پر مالیہ کے نقصانات کا معاوضہ دئے جانے کی گنجائش کے بعد ہی جی ایس ٹی کو منظوری دی گئی تھی ۔ کے سی آر نے کہا کہ قانونی ذمہ داری کے باوجود معاوضہ کی ادائیگی میں تاخیر کی جا رہی ہے اور جاریہ سال اپریل سے ہی ریاستوں کو معاوضہ ادا نہیں کیا جا رہا ہے ۔