مذاہب اور اقوام میں تفرقہ کی کوشش ، ملک کی ترقی یکسر نظر انداز ، عوام یکجہتی کو برقرار رکھیں
نلگنڈہ /27 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مرکزی حکومت عوامی فلاح و بہبود اور ملک کی ترقی کو مکمل نظرانداز کرتے ہوئے اقوام اور مذاہب کے درمیان تفرقات پیدا کر رہی ہے ۔ ملک کی تمام سیکولر طاقتیں ایسے اندھے قوانین کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسکو واپس لینے کی جدوجہد کریں گی ۔ ملک کی آزادی میں تمام مذاہب کے قائدین نے جدوجہد کی ۔ اسی طرح این آر سی ، سی ا اے اور این پی آر کو واپس لینے کیلئے متحدہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اور مرکزی سرکار کو عوامی احتجاج کے سامنے جھکانے اور اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے پرامن احتجاج پر توجہ دیں ۔ ان خیالات کا اظہار رکن پارلیمنٹ بھونگیر مسٹر کے وینکٹ ریڈی ، مولانا سید احسان الدین قاسمی ، مفتی سید صدیق احمد ، مولانا عبدالبصیر قاسمی ، مولانا یاسر حسین ،سابقہ رکن اسمبلی مریال گوڑہ ،سکریٹری سی پی ایم مسٹر جے رنگا ریڈی ، میناریٹی ریاستی صدر ڈاکٹر سی سدھاکر ، واحد کلیم ، ضلع صدر مختلف جماعتوں کے قائدین آج بعد نماز جمعہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی قیادت میں منظم کردہ احتجاجی جلسہ مرکزی حکومت کی جانب سے بنایا گیا ۔ سیاہ قانون کے خلاف منعقدہ جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ امبیڈکر چوراستہ پر منعقدہ جلسہ کے آغاز پر ان قائدین نے جے اے سی کی نگرانی ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کو بھرپور خراج عقیدت پیش کی اور مجسمہ کی گلپوشی کی ۔ بعد ازیں عوام کی کثیر تعداد جس میں ہندو مسلم یکجہتی کا بہترین نمونہ دکھائی دینے والوں دستور کے محافظ عوام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کو آزاد کروانے میں تمام مذاہب بالخصوص مسلمانوں نے بڑی قربانیاں پیش کی تھی لیکن مرکز کی مودی سرکار آئے دن مسلمانوں کو ہراساں کرنے اور ان کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والے اقدامات کر رہی ہے ۔ وزیر داخلہ امیت شاہ اقتدار پر فائز ہوتے ہی مسلمانوں کو نت نئے طریقوں سے ہراساں کرنے کے بلوں کو منظر عام پر لاتے ہوئے ہندو راشٹرا بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بھارت کی جمہوریت اور دستور کے تحفظ کیلئے تمام سیکولر افراد متحد ہوکر حکومت کی اس سازشوں کو ناکام بنائیں گے ۔ واضح رہے کہ ضلع انتظامیہ نے بلدی انتخابات کی وجہ نافذ العمل کوڈ پر عمل کرتے ہوئے ریالی کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ جے اے سی نے ایک بڑے احتجاجی جلسہ کے ذریعہ اپنے جذبات سے حکومت کو واقف کروانے کا فیصلہ کیا ۔ محکمہ پولیس کی جانب سے وسیع پیمانے پر صیانتی انتظامات کئے گئے اور جلسہ کی ڈرون کیمرے کے ذریعہ فلم بندی کی جارہی تھی ۔
سدی پیٹ : تنظیم المساجد سدی پیٹ کے زیر اہتمام آج بعد نماز جمعہ این آر سی اور اے سی سی کے خلاف ایک بہت بڑے احتجاجی ریالی عیدگاہ میدان نزد اقبال مینار سے نکالی گئی ۔ اس عظیم ریالی کی قیادت غوث محی الدین ڈاکٹر نے کی ۔ جبکہ اس ریالی میں صدرنشین بلدیہ راج نرسو ، مارکٹ کمیٹی چیرمین ، پالا سائی رام ، تلنگانہ حج کمیٹی رکن عبدالقادر ، کانگریس پارٹی ٹاون صدر پربھاکر ورما ، گمپا چندر کے علاوہ بی ایس پی ، سی پی ایم ، سی پی آئی پارٹی ، ایم آئی ایم پارٹی اور ٹی آر ایس پارٹی کے قائدین و مسلم غیر مسلم ارکان بلدیہ و دیگر فلاحی ، سماجی و مذہبی تنظیموں نے شرکت کی ۔ ہزاروں کی اس احتجاجی ریالی میں مرد و خواتین این آر سی اور سی اے اے بل کو مسترد کرنے کی اپیل کرتے رہے ۔ احتجاجی ترنگا کے ساتھ پلے کارڈس بھی تھامے ہوئے تھے ۔ ریالی اہم مشاہراہ سے گذرتی ہوئے قدیم بس اسٹانڈ امبیڈکر سرکل کو اختتام پذیر ہوئی ۔ بعد ازاں مذکورہ بالا قائدین نے امبیڈکر مجسمہ پر پھول مالا چڑھائی اور ریالی سے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی عوام کے بیچ تفرقہ اور امتیاز کرنے والا غیر دستوری عمل ہے ۔ ہندوستانی دستور میں تمام مذاہب کے لوگوں میں مساوات کا قانون ہے ۔ لیکن مرکزی حکومت صرف مخصوص طبقہ کو اس قانون کے ذریعہ نشانہ بنانے کی کوشش کی ۔ جس کو مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے اور اس بل کے خلاف مسلمانوں کے ساتھ ساتھ سیکولر جماعتیں بھی اپنا احتجاج بلند کریں گی تاوقتیکہ بی جے پی حکومت اس بل سے دستبردار ہوجائے ۔ اب یہ مسلم دشمن حکومت ہندوستان کی پرامن فضاء اور گنگاجمنی تہذیب کو بگاڑنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے ۔ اس موقع پر ایک یادداشت دفتر کلکٹریٹ پیش کی گئی ۔ اس موقع پر نائب صدر تنظیم المساجد رسول بابا و رکن شوری موجود تھے ۔
کھمم : این آر سی ، سی اے اے این پی آر کے خلاف کھمم میں زبردست احتجاجی جلسہ کل جماعتی سیاسی قائدین و ایم ایم اے سی کی جانب سے کھمم کے بھکتارام داس کلاکشزم میں شہریت ترمیمی قانون این آر سی این پی آر کے خلاف سی پی ایم ، سی پی آئی ، سی پی آئی ایم ایل کانگریس ، ٹی آر ایس ، ایم ایم اے سی کی جانب سے منعقدہ جلسہ عام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ماڑبھوشی سریدھر پروفیسر نلسار یونیورسٹی و سابقہ کمشنر آر ٹی آئی نے شرکت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی حکومت ہندوستان کے دستور کی دھجیاں اڑا رہی ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے آئین اور دستور میں یہ واضح طور پر کہا گیا کہ اس ملک میں بسنے والے تمام شہریوں کو مساویانہ حقوق دئے گئے ۔ اس موقع پر شہ نشین پر محترمہ افروز ثمینہ کارپوریٹر عبدالقیوم سی پی ایم قائد بی ہنمنت راؤ سی پی آئی قائد جی وینکٹیشورلو سی پی آئی ایم درگا پرساد ( صدر کانگریس پارٹی ضلع کھمم بڑھن بیگ کنوینر ایم ایم اے سی محمد اسعد ترجمان ایم ایم اے سی عزیز الحق قمر صدرنشین لائبریری ضلع کھمم کے علاوہ جلسہ میں عوام کی کثیر تعداد موجود تھی ۔