مرکزی حکومت نے تلنگانہ کو 1,880 کروڑ روپئے گرانٹس جاری کئے

   

مرکزی ٹیکس حصہ میں 4907 کروڑ روپئے کی اجرائی ، سی اے جی رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد ۔3۔ ستمبر (سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے ریاست تلنگانہ کو 1880.18 کروڑ روپئے کی گرانٹس جاری کی ہے ۔ مرکزی حکومت نے اپریل سے پہلے تین ماہ جون تک گرانٹ جاری نہیں کی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سہ ماہی گرانٹ جولائی میں جاری کی گئی تھی ۔ کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی جانب سے ماہ جولائی میں جاری کردہ ریاست کی آمدنی و اخراجات کی رپورٹ میں اس کا انکشاف ہوا ہے۔ عام طورپر مرکزی حکومت ہر ماہ 600 تا 700 کروڑ روپئے کی گرانٹ جاری کرتی ہے ۔ مارچ میں جو کہ مالیاتی سال کا آخری مہینہ ہے جس کی وجہ سے مکمل رقم جاری کرتی ہے ۔ اس مرتبہ پہلے تین ماہ (اپریل ، مئی ، جون) میں کوئی گرانٹ جاری نہیں کی گئی ۔ جولائی میں جملہ 1880.18 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ۔ ریاستی حکومت نے بجٹ میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ اس سال مرکز سے ریاست کو بطور گرانٹس 21,636.15 کروڑ روپئے جاری ہوں گے ۔ اس میں جولائی تک 8.69 فیصد فنڈز ریاست کو حاصل ہوچکے ہیں۔ مزید 4,907 کروڑ روپئے مرکزی ٹیکس کے حصہ میں آئے ہیں۔ حکومت نے اندازہ لگایا تھا کہ مرکزی ٹیکس سے ریاست کو 26,216,38 کروڑ روپئے حاصل ہوں گے۔ مرکز نے پہلے تین ماہ میں ٹیکس کا کوئی حصہ جاری نہیں کیا ۔ تاہم جولائی میں 4,907 کروڑ روپئے جاری کئے ۔ تمام ذرائع کی آمدنی کے تحت جولائی تک ریاستی خزانے میں 71,290,01 کروڑ روپئے جمع ہوچکے ہیں ۔ یہ تخمینہ کردہ جملہ آمدنی 2,74,057.64 کروڑ کا 26.01 فیصد ہے۔ اس میں ٹیکس ریونیو کے تحت 1,64,397 کروڑ روپئے کا اندازہ لگایا گیا ۔ 44,575.40 کروڑ روپئے ٹیکس اور غیر ٹیکس کے تحت 35,208.44 کروڑ روپئے کا اندازہ لگایا گیا تھا جس میں 1,257,11 کروڑ روپئے موصول ہوئے ۔ دوسری جانب سی اے جی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ریاستی حکومت نے جولائی تک مارکٹ لون کے تحت 23,563.71 کروڑ روپئے حاصل کئے ۔ اس میں صرف جولائی میں 10,392.71 کروڑ روپئے کا قرض حاصل کیا گیا۔ جولائی میں کسانوں کے زرعی قرض کی معافی کیلئے ایک بڑی رقم بطور قرض حاصل کی گئی ۔ ساتھ ہی ریاستی حکومت نے مختلف اسکیمات کیلئے 66,666 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں۔2