مرکزی حکومت پر ’’ایجنسی راج‘‘ قائم کرنے کی کوشش کا الزام

   


عوامی شعبہ کی کمپنیوںمیں ڈس انوسٹمنٹ اور بیروزگاری میں اضافہ پر ممتابنرجی کی شدید تنقید

کولکاتا: چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے بنگال میں مرکزی حکومت کی ایجنسیوں کی سرگرمیوں پر شدید تنقید کی اور اپنے کابینی رفقاء کے ساتھ مرکز پر سوال اٹھائے۔ دو دن قبل انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے موبائیل ایپ دھوکہ دہی کیس کے ضمن میں کولکاتا کے ایک تاجر کے مکان سے 17.32 کروڑ روپئے ضبط کرنے کے بعد ممتابنرجی نے مرکزی ایجنسیوں کی سرگرمیوں پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت روزگار پیدا کرنے اور ملازمت کی فراہمی میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی اور وہ ’’ایجنسی راج‘‘ قائم کرنے کوشش کررہی ہے۔ ملک میں ترقی کا کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔ ’’اتکرش بنگلہ‘‘ اسکیم کے تحت مختلف استفادہ کنندگان میں تقررات کا مکتوب حوالہ کرتے ہوئے انہوں نے مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ کولکاتا کی نیتاجی اندور اسٹیڈیم میں حکومت کی اس اسکیم کے تحت استفادہ کنندگان میں تقرری کے مکتوب حوالے کرنے تقریب منعقد کی گئی تھی۔ مغربی بنگال حکومت نے اتکرش بنگلہ اسکیم نوجوانوں کی مہارت کو فروغ دینے کی اسکیم ہے۔ ممتابنرجی نے الزام عائد کیاکہ مرکزی حکومت اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا اور پی آئی ایل کے علاوہ ریلویز کو بھی فروخت کررہی ہے۔ ان حالات میں نئی ملازمتیں کس طرح پیدا کی جاسکتی ہیں۔ حکومت نے ایجنسی راج کے رجحان کے خلاف بنگال حکومت ریاست میں صنعتوں کو فروغ دے رہی ہے اور ملازمتیں فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ مہارت حاصل کرنے کے بعد بنگال کے نوجوان ریاست کے باہر بھی ملازمتیں حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے بیرون ریاست کام کرنے والے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ بنگال واپس آجائیں یہاں بھی ملازمتوں کے کافی مواقع فراہم ہوں گے۔ ممتابنرجی نے ریاست کی اپوزیشن جماعتوں اور میڈیا کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جو ریاست کے خراب موقف کو آجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے اچھے کاموں کو پیش کیا جائے تاکہ بنگال اور بنگال کے عوام کو فائدہ حاصل ہوسکے۔ ریاستی وزیر اور کولکاتا کے میئر فرہاد حکیم نے بھی مرکزی ایجنسیوں کے ریاست میں مسلسل دھاوؤں پر تنقید کی اور کہا کہ مرکزی ایجنسی کی یہ سرگرمیاں مغربی بنگال کے منفی امیج کو دکھانے کیلئے کی جارہی ہیں۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سوگاتا رائے نے بھی ای ڈی کے دھاوؤں کی مذمت کی اور کہا کہ ایسے دھاوے ان ریاستوں میں ہورہے ہیں جہاں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے۔