سپریم کورٹ نے پیر کے روز مرکز سے پوچھا کہ متعدد ریاستی حکومتیں اب ویکسین کے حصول کے لئے عالمی سطح پر ٹینڈر جاری کررہی ہیں۔ کیا ویکسین کے حصول سے متعلق یہ مرکزی پالیسی ہے؟ عدالت نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ کل تک مرکز کووڈ-19 ویکسین سے متعلق قومی پالیسی دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔سپریم کورٹ نے ویکسین کی خریدار اور تقسیم کرنے کی لاجسٹکس پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ حکومت 18 سے زائد سال کی عمر کے افراد کو بھی ویکسین کیوں فراہم نہیں کررہی ہے؟جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ کی سربراہی میں سپریم کورٹ بینچ کورونا وائرس مریضوں کو ضروری ادویات، ویکسین اور میڈیکل آکسیجن کی فراہمی سے متعلق ازخود موٹو کیس کی سماعت کررہا تھا۔معاملہ پیر کے روز ملتوی کردیا گیا کیونکہ عدالت نے مرکز کو ملک کی ویکسین پالیسی سے متعلق سماعت میں اٹھائے گئے سوالات کے جواب کے ساتھ حلف نامہ داخل کرنے کے لئے 2 ہفتوں کا وقت دیا ہے۔