مرکزی حکومت کی دوغلی پالیسی: برنداکارت

   

نفرت کو ابھارنا اور پھر نفرت کے خاتمہ پر قرارداد کی منظوری پر تنقید، سی پی ایم پارٹی اجلاس سے خطاب
حیدرآباد /10 ستمبر ( سیاست نیوز ) لال جھنڈہ ہمیشہ عوام کے حق اور حصول انصاف کیلئے کام کرتا رہے گا ۔ برطانوی سامراج کو سلام کرنے والے غلاموں کا تلنگانہ مسلح جدوجہد اور آزادی میں کوئی رول نہیں تھا ۔ مرکز میں قائم حکومت کا یکجہتی کی بات کرنا افسوس ناک عمل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار سی پی ایم پولیٹ بیورو رکن محترمہ برندا کارت نے کیا ۔ انہوں نے آج یہاں حیدرآباد میں سی پی آئی ایم پارٹی کے ایک اجلاس کو مخاطب کیا ۔ 17 ستمبر کے پیش نظر تحریک تلنگانہ مسلح جدوجہد کی یاد میں ریالی اور پروگرام منعقد کیا ۔ برندا کارت نے مرکزی حکومت کی جانب سے جی 20 میں کئے وزیراعظم کی جانب سے پیش کردہ قرارداد نفرت کو منظور کروانے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مرکزی حکومت ڈوغلی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ ایک طرف نفرت کو ابھارتے ہوئے دوسری طرف نفرت کے خاتمہ کا نعرہ دے رہی ہے ۔ سی پی آئی ایم پولیٹ بیورو اراکین نے کہا کہ کسانوں اور تمام طبقات کی جانب سے کی گئی جدوجہد کو آر ایس ایس اور بی جے پی ہندو مسلم سے جوڑ رہی ہے اور ایک مسلم راجہ کے خلاف ہندوؤں کی لڑائی سے تلنگانہ مسلح جدوجہد کو تعبیر کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی سامراجی طاقتوں کو سلام کرنے والے غلاموں کو یہ بات زیب نہیں دیتی ۔ انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی کو ایسے حرکتوں سے باز آجانے کا مشورہ دیا ۔ دیگر صورت عوامی تحریک کی شکل میں سخت منہ توڑ جواب دینے کا انتباہ دیا اور کہا کہ عوامی مسائل اور عوامی مشکلات پر جدوجہد کرنے کے بجائے عوام میں نفرت اور پھوٹ ڈال کر حکومت کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ برندا کارت نے سخت گیر انداز میں وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈبل انجن سرکار کو سبق سکھانے تک سی پی آئی ایم کی کوششیں جاری رہے گی اور لال جھنڈہ ہمیشہ عوام کے حق میں لہراتا رہے گا ۔ اس موقع پر دیگر نے بھی مخاطب کیا ۔ ع