مرکزی وزیر جل شکتی سی آر پاٹل سے اتم کمار ریڈی کی ملاقات

   

تلنگانہ کے پراجکٹس کی منظوری کا مطالبہ، سنٹرل واٹر کمیشن کے صدرنشین سے نمائندگی
حیدرآباد 18 نومبر (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیاکہ تلنگانہ کے زیرالتواء آبپاشی پراجکٹس کی عاجلانہ منظوری دی جائے۔ اُنھوں نے کرناٹک کو المٹی ڈیم کی بلندی میں اضافہ سے روکنے کے لئے مرکز سے مداخلت کی اپیل کی۔ اتم کمار ریڈی نے مرکزی وزیر جل شکتی سی آر پاٹل سے نئی دہلی میں ملاقات کی اور تلنگانہ کے زیرالتواء پراجکٹس کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ اتم کمار ریڈی نے سنٹرل واٹر کمیشن کے صدرنشین اتل جین سے ملاقات میں کرشنا اور گوداوری کے پانی کی تقسیم پر تلنگانہ کے موقف سے آگاہ کیا۔ اُنھوں نے کرشنا اور گوداوری طاس کے زیرالتواء مسائل پر یادداشت پیش کی۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکز کی عدم منظوری کے نتیجہ میں پراجکٹس کی تکمیل میں تاخیر ہورہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ قحط سالی سے متاثرہ علاقوں میں زرعی اغراض اور پینے کے پانی کی سہولتوں کے لئے حکومت نے پراجکٹس کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔ اتم کمار ریڈی نے پالمور رنگاریڈی لفٹ اریگیشن اسکیم کی تفصیلات پیش کیں اور کہاکہ اِس سلسلہ میں تفصیلی پراجکٹ رپورٹ داخل کردی گئی ہے۔ مرکز اور سنٹرل واٹر کمیشن کو اِس سلسلہ میں کارروائی کرنی چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ چھوٹے آبپاشی پراجکٹس کے لئے 45 ٹی ایم سی پانی گوداوری سے حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ سنٹرل واٹر کمیشن نے جو وضاحتیں طلب کی ہیں اُنھیں روانہ کردیا گیا ہے۔ کرشنا آبی تنازعہ سے متعلق ٹریبونل کا حوالہ دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ متحدہ آندھراپردیش میں تلنگانہ کے کئی پراجکٹس کی تعمیر کا آغاز ہوچکا تھا لیکن ریاست کی تقسیم کے بعد ٹریبونل نے دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعہ کی یکسوئی میں تاخیر کی ہے۔ اُنھوں نے ٹریبونل کے معاملات میں تیزی پیدا کرنے کا مطالبہ کیا۔ کرناٹک کی جانب سے المٹی ڈیم کی بلندی میں اضافہ کی مخالفت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہاکہ اِس فیصلہ سے تلنگانہ کے کئی علاقے خشک سالی کا شکار ہوجائیں گے۔ مرکزی حکومت کو ڈیم کی بلندی میں اضافہ کو روکنے کیلئے مداخلت کرنی چاہئے۔ اتم کمار ریڈی نے زیرالتواء پراجکٹس کی تفصیلات پیش کیں جس پر مرکزی وزیر نے ہمدردانہ غور کا تیقن دیا۔1