مرکزی وزیر پیوش گوئل کے خلاف پارلیمنٹ میں تحریک مراعات

   

راجیہ سبھا میں گمراہ کن بیان دینے کا الزام، اسپیکر اور صدرنشین سے ٹی آر ایس ارکان کی ملاقات
حیدرآباد۔4 ۔ اپریل (سیاست نیوز) ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ نے مرکزی وزیر اغذیہ پیوش گوئل کے خلاف تحریک مراعات پیش کی ہے۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں میں یہ تحریک پیش کی گئی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ پیوش گوئل نے دھان کی خریدی اور دیگر ممالک کو بوائلڈ رائس کی برآمدات کے بارے میں ایوان میں گمراہ کن بیان دیا ہے۔ اسپیکر لوک سبھا اوم برلا کو ٹی آر ایس ارکان پربھاکر ریڈی ، این وینکٹیش ، ایم سرینواس ریڈی ، این ناگیشور راؤ ، بی بی پاٹل ، کویتا ، رنجیت ریڈی اور دوسروں نے نوٹس حوالے کی۔ انہوں نے کہا کہ یکم اپریل کو راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران پیوش گوئل نے کہا تھا کہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی تحدیدات کے نتیجہ میں ہندوستان بوائلڈ رائس کی برآمدات کے موقف میں نہیں ہے۔ ریاستی حکومتوں کو اس بارے میں اپنے طور پر کارروائی کرنی چاہئے ۔ ٹی آر ایس ارکان نے کہا کہ ریاستوں میں تین لاکھ ٹن سے زائد چاول موجود ہے اور مرکزی حکومت کو کسانوں کی مدد کیلئے یہ چاول برآمد کرنا چاہئے ۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پیوش گوئل کا راجیہ سبھا میں جواب گمراہ کن ہے۔ ٹی آر ایس کے راجیہ سبھا ارکان نے صدرنشین وینکیا نائیڈو کو تحریک مراعات حوالے کی ۔ ارکان نے رول 187 کے تحت تحریک پر مباحث کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ پیوش گوئل نے دھان کی خریدی کے مسئلہ پر حال ہی میں تلنگانہ کے وزراء سے ملاقات کے دوران سخت گیر موقف اختیار کیا تھا ۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت تلنگانہ سے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے جو معاہدہ کیا ہے اس کے مطابق دھان اور چاول حاصل کیا جارہا ہے ۔ ر