امید پورٹل میں ایک سال کی توسیع کا مطالبہ، وقف جائیدادوں کو اپ لوڈ کرنے میں دشواریوں سے واقف کرایا
حیدرآباد ؍ نئی دہلی ۔ 11۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک نمائندہ وفد نے آج نئی دہلی میں مرکزی وزیر اقلیتی امور کرن رجیجو سے ملاقات کی اور اوقافی جائیدادوں کے امید پورٹل پر اپ لوڈ کرنے میں پیش آرہی دشواریوں سے واقف کرایا۔ بورڈ نے امید پورٹل میں اوقافی جائیدادوں کو اپ لوڈ کرنے میں دشواری کے سبب لاکھوں املاک کے رجسٹر نہ ہونے کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ جو املاک پہلے سے وقف بورڈ میں رجسٹر ہیں، ان کے اپ لوڈ کرنے کی ذمہ داری متعلقہ وقف بورڈس کی ہونی چاہئے تھی اور اس کے لئے کم از کم دو سال کا وقت دیا جانا چاہئے تھا ۔ بورڈ نے مطالبہ کیا کہ جو املاک رجسٹرڈ ہونے سے رہ گئی ہیں، ان کے اپ لوڈنگ کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی جائے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف ایکٹ میں ترمیم اور امید پورٹل پر سیکشن 3B کے تحت تفصیلات اپ لوڈ کرنے کو لازمی قرار دینے کے سبب مسلم کمیونٹی کی مشکلات کا حوالہ دیا۔ پورٹل پر اپ لوڈنگ کرتے ہوئے کئی تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، لہذا تمام املاک کو اپ لوڈ کرنا مشکل اور ناممکن تھا۔ پنجاب وقف بورڈ ، مدھیہ پردیش ، گجرات اور راجستھان وقف بورڈس نے مہلت میں توسیع کے لئے ٹریبونل سے رجوع ہوکر مزید وقت حاصل کیا ہے۔ وقف بورڈ کو بھی 6 ماہ کی مدت میں تکمیل کرنا مشکل ہورہا تھا ، لہذا انہوں نے توسیع کی درخواست کی۔ بورڈ نے متولیوں کی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپ لوڈنگ میں مزید ایک سال کی توسیع کا مطالبہ کیا۔ مرکزی وزیر نے وفد کی سنجیدگی سے سماعت کی اور وعدہ کیا کہ بہت جلد ان مشکلات و مسائل کا حل نکالیں گے ۔ پرسنل لا بورڈ نے امید پورٹل کی دشواریوں کے پیش نظر ایک سال کی توسیع کی مانگ کی اور کہا کہ ایک سال کے بعد ضرورت پڑنے پر وقف ٹریبونل سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔وفد میں بورڈ کے نائب صدر جناب سید سعادت اللہ حسینی ، جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی، اگزیکیٹیو ممبر جناب اسد الدین اویسی ایم پی ، جناب محمد ادیب سابق ایم پی ، جمعیت العلمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی، جنرل سکریٹری جمعیت العلمائے ہند مفتی عبدالرزاق ، بورڈ کے ارکان فضیل احمد ایوبی ایڈوکیٹ، حکیم محمد طاہر ایڈوکیٹ اور محترمہ نبیلہ جمیل ایڈوکیٹ شامل تھے۔ 1