قبائیلی تحفظات پر ایوان میں گمراہ کن بیان دینے اسپیکر سے شکایت
حیدرآباد۔/23 مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے آج لوک سبھا میں مرکزی مملکتی وزیر قبائیلی اُمور بسویشور توڈو کے خلاف ایوان کو گمراہ کرنے پر تحریک مراعات پیش کی ہے۔ درج فہرست قبائیل کے تحفظات کے مسئلہ پر لوک سبھا میں سوال کا جواب دیتے ہوئے مملکتی وزیر نے گمراہ کن اطلاعات فراہم کی تھی۔ ٹی آر ایس ارکان ایم کویتا، پی راملو، بی بی پاٹل، ڈاکٹر رنجیت ریڈی، کے پربھاکر ریڈی، ناگیشور راؤ اور سرینواس ریڈی نے اسپیکر لوک سبھا اوم برلا سے ملاقات کرتے ہوئے تحریک مراعات کی نوٹس حوالے کی۔ ٹی آر ایس ارکان نے بتایا کہ وہ قاعدہ 222 کے تحت مرکزی وزیر کے خلاف تحریک مراعات پیش کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے 21 مارچ کو ایس ٹی تحفظات میں اضافہ سے متعلق تلنگانہ حکومت کی تجویز پر غلط بیانی سے کام لیا تھا۔ مرکزی وزیر نے تحفظات میں اضافہ کیلئے تلنگانہ کی جانب سے کوئی تجویز وصول نہ ہونے کی بات کہی جبکہ تلنگانہ اسمبلی میں بل منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کیا گیا۔ ٹی آر ایس ارکان نے بتایا کہ وزارت قبائیلی اُمور نے 18 ڈسمبر 2017 کو اس مسئلہ پر مرکز کو مکتوب روانہ کیا تھا۔ ٹی آر ایس ارکان کا کہنا تھا کہ گمراہ کن جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر مراعات شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ر
اسی دوران پارلیمانی پارٹی لیڈر ڈاکٹر کیشوراؤ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مرکزی وزیر نے جان بوجھ کر ایوان کو گمراہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات میں اضافہ سے متعلق بل کی منظوری مرکزی وزارت داخلہ کے تحت ہے۔ لوک سبھا کے رکن ناگیشور راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کے ساتھ مرکز کے جانبدارانہ رویہ کا اظہار مرکزی وزیر کے جواب سے ہوتا ہے۔ ر