فصلوں کو نقصانات کا جائزہ، ریاستی حکومت کی جانب سے امداد کیلئے نمائندگی
حیدرآباد۔/30 جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کیلئے مرکزی ٹیم کل 31 جولائی کو حیدرآباد پہنچے گی۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے مشیر کنال ستیارتھی کی قیادت میں مرکزی ٹیم ریاست کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے نقصانات بالخصوص فصلوں کو ہوئے نقصانات کا جائزہ لے گی۔ ٹیم میں اگریکلچر، جل شکتی، فینانس، برقی، روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز اور نیشنل ریموٹ سینسنگ ایجنسی کے عہدیدار شامل رہیں گے۔ مرکزی ٹیم کے دورہ پروگرام سے ریاستی حکومت کو واقف کرایا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے مرکزی ٹیم کی روانگی کے بارے میں احکامات جاری کئے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ٹیم 31 جولائی کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف نقصانات کا جائزہ لے گی بلکہ ریاستی حکومت کی جانب سے نمائندگی قبول کرے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ ضرورت پڑنے پر مرکزی ٹیم دوسری مرتبہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیویژن کو رپورٹ پیش کرے گی۔ مرکزی ٹیم کی روانگی کا وزارت داخلہ نے اپنے طور پر فیصلہ کیا ہے تاکہ سیلاب کے نقصانات کی سنگینی کا اندازہ کیا جاسکے۔ مرکزی ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر مرکزی حکومت امداد کا اعلان کرے گی۔ ریاستی حکومت نے تاحال مرکز سے ٹیم روانہ کرنے کی کوئی خواہش نہیں کی ہے تاہم ٹیم کی آمد کے بعد نقصانات کی تفصیلات پر مشتمل یادداشت پیش کرتے ہوئے مناسب امداد کی درخواست کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ موسلا دھار بارش نے ریاست کے تقریباً اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور کئی اضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 20 سے زائد اموات ہوئی ہیں اور فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ ورنگل، بھوپال پلی اور ملگ میں بھاری نقصانات کی اطلاع ہے۔ عادل آباد میں کڈم پراجکٹ کے زیر آب آنے سے کئی مواضعات پانی میں محصور ہوگئے اور فصلوں کو نقصان پہنچا۔ ریاستی حکومت کی شکایت رہی ہے کہ سابق میں بھی بارش اور سیلاب کے نقصانات پر مرکز نے مناسب امداد جاری نہیں کی۔