مرکز اور آندھرا پردیش میں حکومتوں کی تبدیلی یقینی: ڈاکٹر نارائنا

   

حیدرآباد۔/19 مئی، ( سیاست نیوز) سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے کہا کہ مرکز اور آندھرا پردیش میں حکومتوں کی تبدیلی یقینی ہے اور مرکز میں کانگریس زیر قیادت انڈیا الائینس اتحاد برسر اقتدار آئے گا۔ امراوتی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ نریندر مودی اور جگن موہن ریڈی حکومتوں کے خلاف عوامی ناراضگی واضح ہوچکی ہے۔ نئی دہلی میں چیف منسٹر اروند کجریوال کی گرفتاری سے بی جے پی کو فائدہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ نئی دہلی کی تمام لوک سبھا نشستوں پر کانگریس۔ عاپ اتحاد کو کامیابی حاصل ہوگی اور بی جے پی کا صفایا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اب کی بار 400 پار نعرہ کے ذریعہ مائنڈ گیم کھیل رہی ہے حالانکہ ملک میں بی جے پی کے حق میں صورتحال ساز گار نہیں ہے۔ بی جے پی کے کئی قومی قائدین اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ شمالی ہند میں 50 فیصد نشستوں پر پارٹی کو شکست ہوگی۔ اُتر پردیش ، بہار، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹرا میں بی جے پی کی نشستوں میں کمی ہوگی۔ بی جے پی کو جنوبی ہند سے امید ہے اور آندھرا پردیش میں چندرا بابو نائیڈو کی مہربانی سے ایک ، دو نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ہند میں بی جے پی کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نارائنا نے کہا کہ نریندر مودی کی انتخابی تقاریر سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ انہوں نے شکست کو تسلیم کرلیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو تشکیل حکومت کے لئے درکار نشستیں حاصل نہیں ہوں گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جگن موہن ریڈی حکومت کی بدعنوانیوں کے نتیجہ میں آندھرا پردیش میں حکومت کی تبدیلی یقینی ہے۔ بی جے پی دستور کے خلاف کام کررہی ہے اور دہلی و جھارکھنڈ کے چیف منسٹرس کو بدعنوانیوں کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا جبکہ مودی کے قریبی صنعت کار ہزاروں کروڑ کا غبن کرتے ہوئے ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا ڈبل انجن سرکار کا نعرہ عوام میں غیر مقبول ہوچکا ہے اور عوام بی جے پی کے نعروں سے عاجز آچکے ہیں۔1