بے روزگار ٹیچرس کو ماہانہ 7 ہزار روپئے امداد، پروفیسر کودنڈارام کا مطالبہ
حیدرآباد:20 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ مرکز اور ریاست کی ناکامیوں کے خلاف 22 ستمبر کو دھرنا چوک اندرا پارک پر اپوزیشن جماعتوں کا ’’مہا دھرنا‘‘ منعقد کیا جائے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر کودنڈارام نے کہا کہ عوامی اداروں کی فروخت، شہری علاوں میں ضمانت روزگار اسکیم، بے روزگار ٹیچرس کو ماہانہ 7 ہزار روپئے امداد اور کورونا سے بچائو کے لیے ہر شہری کو ٹیکہ اندازی جیسے مطالبات کے تحت تلنگانہ کی اہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دھرنا منظم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں کانگریس، سی پی آئی، سی پی ایم، تلگودیشم، سی پی آئی ایم ایل (نیو ڈیموکریسی)، اینٹی پارٹی اور دیگر جماعتیں احتجاج میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاست کی پالیسیوں کے خلاف قومی سطح پر 19 سیاسی جماعتوں نے کانگریس کی قیادت میں جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔ ملک گیر احتجاج کے حصے کے طور پر 22 ستمبر کو مہا دھرنا منظم کرتے ہوئے حکومتوں کے ناکامیوں کو اجاگر کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کی کامیابی کے لیے تمام اپوزیشن جماعتیں متحرک ہوچکی ہیں۔ کودنڈا رام نے کہا کہ 27 ستمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا گیا ہے اور تلنگانہ میں بند کو کامیاب بنانے کی جدوجہد کی جائے گی۔ انہوں نے کسانوں، طلبہ اور عام آدمی سے اپیل کی کہ بند میں حصہ لیتے ہوئے اپنی ناراضگی ظاہر کریں تاکہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو اپنی ناکامی کا احساس ہو اور وہ اپنی پالیسی تبدیلی کرنے پر مجبور ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح دیہی علاقوں میں ضمانت روزگار اسکیم موجود ہے، اسی طرح شہری علاقوں میں بھی اسکیم متعارف کیا جائے کیوں کہ کورونا وباء کے دوران لاکھوں افراد روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔ اسکولوں کے بند ہونے سے لاکھوں خانگی ٹیچرس بے روزگار ہوگئے اور حکومت کو ماہانہ 7 ہزار روپئے امداد کا اعلان کرنا چاہئے۔ کودنڈارام نے حکومت کی مخالفت کرنے پر پی ڈی ایکٹ کے تحت گرفتار کئے گئے، جہد کاروں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلاتی علاقوں میں اراضی کے حقوق قبائل کو منتقل کئے جائیں۔ اس کے علاوہ دھرنی پورٹل سے کسانوں کو بھاری نقصان ہورہا ہے۔ کودنڈارام نے کہا کہ اکٹوبر کے پہلے ہفتے تک کل جماعتی سطح پر مختلف احتجاجی پروگرام منظم کئے جائیں گے۔ (R)