مرکز میں حکومت کس کی ہوگی، تلنگانہ عوام فیصلہ کریں گے: کے ٹی آر

   

تلنگانہ اسکیمات ملک بھر میں مثالی، رعیتو بندھو اسکیم پر بعض ریاستوں میں عمل آوری
حیدرآباد۔ 7 جنوری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما رائو نے کہا کہ مرکز میں 2019ء لوک سبھا انتخابات کے بعد کس کی حکومت ہوگی اس کا فیصلہ تلنگانہ عوام کریں گے۔ کے ٹی راما رائو آج تلنگانہ بھون میں نلگنڈہ اور ناگرجنا ساگر اسمبلی حلقوں سے تعلق رکھنے والے مختلف پارٹیوں کے قائدین کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کی اسمبلی انتخابات میں دوبارہ کامیابی معمولی بات نہیں ہے۔ پارٹی نے وسط مدتی انتخابات میں شاندار کامیابی کے ذریعہ نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو تلنگانہ کو مثالی ریاست بنانے کے لیے انتھک محنت کررہے ہیں جس کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جن منفرد اسکیمات کا آغاز کیا تھا وہ ملک کے لیے مثال ہیں اور کئی ریاستوں میں انہیں اختیار کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو اسکیم پر بعض ریاستوں میں عمل آوری شروع ہوچکی ہے اور مرکزی حکومت بھی اس اسکیم کو چند تبدیلیوں کے ساتھ اختیار کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سیاست میں بی جے پی اور کانگریس کی اہمیت گھٹ چکی ہے۔ اور آئندہ لوک سبھا انتخابات میں دونوں پارٹیاں 100 تا 130 نشستیں حاصل کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ کے سی آر نے غیر کانگریس اور غیر بی جے پی محاذ کی تیاری کا آغاز کیا ہے۔ مختلف علاقائی جماعتوں سے تائید حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تلنگانہ کی 16 لوک سبھا نشستوں پر ٹی آر ایس کامیابی حاصل کرتی ہے تو مرکز میں کس کی حکومت ہو گی اس کا فیصلہ تلنگانہ عوام کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کی طرح ٹی آر ایس کو کامیابی سے ہمکنار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی اسکیمات کے نتیجہ میں حکومت کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین اتم کمار ریڈی اور جاناریڈی پر الزام عائد کیا کہ کانگریس دور حکومت میں وزارت میں شامل ہونے کے باوجود انہوں نے عوام کی بھلائی کو نظرانداز کردیا تھا۔ متحدہ نلگنڈہ ضلع میں جانا ریڈی کے بشمول کئی بڑے قائدین کو عوام نے سبق سکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے 3400 تانڈوں کو گرام پنچایت میں تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشن بھگیراتا اسکیم کے تحت نلگنڈہ ضلع کو فلورسس سے نجات دلائی جائے گی۔ رکن پارلیمنٹ جی سکھیندر ریڈی اور رکن کونسل کے پربھاکر نے مخاطب کرتے ہوئے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کارکردگی کی بنیاد پر عوام نے ٹی آر ایس کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ 25 جون تک فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کی مہم میں حصہ لیں۔ اس موقع پر رکن اسمبلی این نرسمہیا اور ضلع کے ٹی آر ایس قائدین موجود تھے۔