مرکز میں حکومت کی تشکیل میں علاقائی جماعتوں کا اہم رول

   

این ڈی اے اور انڈیا اتحاد کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوگی: کے ٹی آر
حیدرآباد ۔ 14 ۔ مئی (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے بعد ملک میں علاقائی جماعتوں کی اہمیت میں زبردست اضافہ ہوجائے گا ۔ سرسلہ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ مرکز میں حکومت تشکیل دینے کیلئے بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے اور کانگریس کی زیر قیادت انڈیا اتحاد کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوگی ۔ دونوں اتحادیوں کا حصہ نہ رہنے والی سیاسی جماعتیں بی آر ایس ، وائی ایس آر کانگریس پارٹی ، بیجو جنتا دل جیسی جماعتیں مرکز میں حکومت تشکیل دینے میں کلیدی رول ادا کریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں حکومت تشکیل دینے والی کانگریس پارٹی نے عوامی مسائل کو حل کرنے 6 گیارنٹی پر عمل کرنے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے بجائے ’’ٹائم پاس‘‘ کیا ہے ۔ نظم و نسق کا کوئی تجربہ نہ رکھنے والے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اپوزیشن جماعتوں بالخصوص بی آر ایس کو سیاسی طور پر نقصان پہنچانے پر زیادہ توجہ دی ہے ۔ میڈی گڈا پر وائیٹ پیپر جاری کیا گیا ۔ ٹیلیفون ٹیاپنگ کے مسئلہ کو موضوع بحث بنایا گیا ۔ اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی مگر لوک سبھا انتخابات میں عوام نے کانگریس اور بی جے پی کو مسترد کرتے ہوئے بی آر ایس پارٹی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ نتائج بی آر ایس پا رٹی کیلئے حوصلہ افزا رہیں گے ۔ بی آر ایس ریاست میں زیادہ سے زیادہ حلقوں پر کامیابی حاصل کرے گی ۔ تلنگانہ مفادات کا بی آر ایس تحفظ کرتی ہے اور مستقبل میں بھی کرتی رہے گی ۔ کے ٹی آر نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے لب و لہجہ پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر عمر رسیدہ قائد ہیں مگر چیف منسٹر ریونت ریڈی کے سی آر کے خلاف گندی زبان کا استعمال کر رہے ہیں ۔ ریاست سے کے سی آر کا نام و نشان ختم کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہے ۔ اضلاع کی تعداد کو گھٹا دینے کا اعلان کیا جارہا ہے ۔ بی آر ایس حکومت میں متعارف کرائی فلاحی اسکیمات کو ختم کردیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ کے عوام بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی سے سخت ناراض ہیں۔ 2