مرکز میں قیام حکومت کیلئے کانگریس یا بی جے پی کی تائید نہیں کی جائیگی : ٹی آر ایس

   

Ferty9 Clinic

ملک میں فیڈرل فرنٹ کی تشکیل کی راہ ہموار، محمد محمود علی وزیر داخلہ کا علماء کے اجلاس سے خطاب

حیدرآباد۔8اپریل(سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹر سمیتی مرکز میں قیام حکومت کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کو کسی بھی صورت میں تائید نہیں کرے گی۔ کوئی اقل ترین پروگرام طئے کرتے ہوئے مرکز میں دونوں سیاسی جماعتیں بھی اگر تائید حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں تب بھی ان کی تائید نہیں کی جائے گی بلکہ ملک کے موجودہ سیاسی ماحول میں فیڈرل فرنٹ کی تشکیل کی راہ ہموار ہونے لگی ہے ۔ جناب محمد محمود علی وزیر داخلہ تلنگانہ نے آج علماء اکرام و زعمائے ملت کے ایک اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں 16نشستوں پر تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کامیابی کے بعد سربراہ ٹی آر ایس مسٹر کے چندر شیکھر راؤ ملک بھر کا دورہ کرتے ہوئے علاقائی سیاسی جماعتوں کے ذمہ داروں سے ملاقات کریں گے اور غیر بی جے پی اورغیر کانگریسی حکومت کی تشکیل کی کوششوں کو یقینی بنائیں گے۔ جناب محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کارکردگی سے ملک کی دیگر علاقائی سیاسی جماعتیں بے انتہاء متاثر ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کامیابی کے بعد ملک کے حالات تبدیل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست تلنگانہ میں فلاحی اقدامات کئے ہیں اس کی ہر گوشہ سے سراہنا کی جا رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ چندر شیکھر راؤ اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کو مستحکم کیا جائے۔ جناب محمد محمود علی نے کہا کہ ملک میں انتخابات سے قبل جو سروے آرہے ہیں ان سروے کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہاہے کہ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی دونوں سیاسی جماعتوں کی مقبولیت میں کمی آئی ہے اور دونوں سیاسی جماعتوں کو بھی اکثریت حاصل نہیں ہوگی ایسے میں علاقائی سیاسی جماعتوں کی اہمیت میں اضافہ ہوگا اور یہ بات اب ملک کی تمام سیاسی جماعتیں محسوس کرنے لگی ہیںکیونکہ ملک کے موجودہ حالات میں ملک کو دستوری بحران سے بچانے کی ضرورت ہے اور ملک کی کئی ریاستوں میں علاقائی سیاسی جماعتوں کو کافی مقبولیت حاصل ہورہی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل جن خدشات کا اظہار کیا جا رہاتھا تلنگانہ راشٹر سمیتی ابتداء سے ان خدشات کو مسترد کرتی آئی ہے اور تلنگانہ راشٹر سمیتی نے اپنے 5سالہ دور اقتدار کے دوران تلنگانہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خاتمہ کو یقینی بنایا ہے اور اب عام انتخابات میں تمام نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کا ریاست تلنگانہ سے مکمل صفایا کردیا جائے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل یہ کہا جا رہا تھا کہ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت قائم ہوجائے گی لیکن تلنگانہ راشٹر سمیتی نے ایسا ہونے نہیں دیا اور اپنی منظم حکمت عملی کے ساتھ خوف کی سیاست کے خاتمہ کو ممکن بنانے میں اہم رول ادا کیا۔ اس اجلاس میں مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم ‘ مولانا ڈاکٹر سید جہانگیر‘ مولانا سید شاہ فضل اللہ قادری الموسوی‘ مولانا حافظ محمد عثمان نقشبندی امام مکہ مسجد‘ مولانا سید شاہ عرفان اللہ نوری ‘ جناب محمد مسیح اللہ خان صدرنشین تلنگانہ ریاستی حج کمیٹی ‘ جناب ارشد علی خان رکن تلنگانہ ریاستی اقلیتی کمیشن‘جناب محمد عبدالوحید رکن تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ ‘ جناب محمد اعظم علی خرم ٹی آر ایس قائد کے علاوہ دیگر اہم شخصیتیں موجود تھیں۔جناب محمد محمود علی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں تمام حلقہ پارلیمان میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کی لہر چل رہی ہے اور عوام تلنگانہ راشٹر سمیتی پر مکمل اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہو ںنے جی ایس ٹی ‘ کرنسی تنسیخ اور دیگر امور پر ٹی آر ایس کی بھارتیہ جنتا پارٹی کو تائید کے متعلق کئے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ریاستی حکومت نے ان امور پر حکمت کے تحت مرکزی حکومت کی تائید کی جس کے نتیجہ میں تلنگانہ عوام کو کرنسی تنسیخ کے بعد کے حالات میں ملک کی دیگر ریاستو ںکے عوام کے بہ نسبت بہت کم تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے مسلمانوں نے تلنگانہ راشٹر سمیتی کو اپنی مکمل تائید کا اعلان کیا ہے اور اجلاس میں شریک علماء اور زعمائے ملت نے تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کارکردگی پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے جس کے نتیجہ میں یہ بات وثوق کے ساتھ کہی جا رہی ہے کہ ریاست کی تمام 16نشستوں پر ٹی آر ایس امیدواروں کی کامیابی یقینی ہوگی۔ مولانا ڈاکٹر سید جہانگیر نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دورحکومت میں ریاست تلنگانہ کے معاشی استحکام کے علاوہ تمام طبقات کی مجموعی ترقی کے جو اقدامات کئے گئے ہیں وہ انتہائی کارآمد ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی بالخصوص تعلیمی ترقی کا سلسلہ اسی رفتار کے ساتھ جاری رہا تو ایسی صورت میں آئندہ 10برسوں کے دوران ریاست تلنگانہ کے مسلمان ملک کی دیگر ریاستوں کے مسلمانوں سے تعلیمی اعتبار سے سب سے آگے ہوجائیں گے۔ اجلاس میں شریک تمام علمائے اکرام نے تلنگانہ راشٹر سمیتی کو اپنی تائید کا اعلان کیا اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ ٹی آر ایس امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔مولانا محمد عثمان نقشبندی امام مکہ مسجد نے اجلاس کے اختتام پر دعاء کی ۔