مرکز نے گلف ورکرس کیلئے اقل ترین اجرت پر نظرثانی کو مسترد کردیا

   

لیبر شکایتیں
2020ء میں خلیجی ممالک میں ہندوستانی سفارتخانوں کو موصولہ لیبر شکایات کی تعداد :
کویت ۔ 2,722
قطر ۔ 1,924
عمان ۔ 1,150
سعودی عربیہ ۔ 1,945
یو اے ای ۔ 1,008
بحرین ۔ 674
حیدرآباد : مختلف تنظیموں کی جانب سے کی گئی نمائندگیوں کے باوجود مرکزی حکومت نے گلف ورکرس کے لئے مقررہ اقل ترین ریفرل اجرتوں پر نظرثانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان تنظیموں نے کہا کہ گذشتہ سال جاری دو سرکیولرس میں خلیج میں کام کرنے والے ورکرس کیلئے اقل ترین اجرتوں کو کم کرنے کے مرکز کے فیصلہ سے خلیجی ممالک میں کام کرنے والے ہزاروں ہندوستانی ورکرس متاثر ہوئے ہیں۔ مرکزی مملکتی وزیر برائے خارجہ امور وی مرلیدھرن نے چہارشنبہ کو پارلیمنٹ میں کہا کہ کوویڈ۔19 کے باعث معاشی صورتحال کے پیش نظر ایم آر ڈبلیو پر مزید نظرثانی کرنے کی تجویز نہیں ہے جس کا حال میں جائزہ لیا گیا۔ ایمیگرینٹس ویلفیر فورم کے صدر بھیم ریڈی مندھا نے کہا کہ ’’حکومت کو اس فیصلہ پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے ہندوستانی ورکرس کیلئے فائدہ مند بنانا چاہئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ قطر کی حکومت نے ایک قانون بنایا جس میں تمام ممالک کے ورکرس کو ماہانہ 1000 ریال اقل ترین اجرت، رہائش کیلئے 500 ریال اور غذا کیلئے 300 ریال ادا کئے جاتے ہیں لیکن حکومت ہند نے صرف 728 ریال (200 امریکی ڈالر) پر اس کے ورکرس کو بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔ لوک سبھا میں ایک رکن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیرنے کہا کہ بحرین، عمان، یو اے ای اور قطر میں ایم آر ڈبلیو (اقل ترین اجرت) پر نظرثانی کی گئی اور اسے ورک ویزا ہولڈرس کیلئے 200 امریکی ڈالر مقرر کیا گیا، سعودی عربیہ میں ایم آر ڈبلیو 324 امریکی ڈالر مقرر جبکہ کویت میں 245 امریکی ڈالر اور ڈومیسٹک سیکٹر ورکرس کیلئے 196 امریکی ڈالر مقرر کئے گئے۔ حکومت ہند کی جانب سے مقرر کی گئی ایم آر ڈبلیو سے خلیجی امور مذکورہ ممالک میں آجرین کو ان کے یہاں کام کرنے والے ہندوستانی ورکرس کو حکومت ہند کی مقررہ اقل ترین اجرت ادا کرنے کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ پہلے یہ رقم زیادہ تھی لیکن حکومت ہند نے خود ہی اجرتوں کو کم کردیا۔