مرکز پر تلنگانہ پراجیکٹس کو نظرانداز کرنے کا الزام

   

دتاتریہ کو مباحث کا چیلنج، ارکان کونسل پربھاکر اور فاروق حسین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 7 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے مرکز پر تلنگانہ کے پراجیکٹس کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو مرکز نے منظوری نہیں دی ہے۔ پارٹی کے ارکان کونسل کے پربھاکر اور فاروق حسین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے رویہ پر سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کارگزار صدر کے ٹی راما رائو نے مرکز کے رویہ کے بارے میں جو باتیں کہی ہیں وہ صدفیصد درست ہے۔ سابق مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ مرکز کا دفاع کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ ارکان کونسل نے مشن کاکتیہ اور مشن بھگیرتا کے تحت مرکز سے فنڈس کی اجرائی سے متعلق دتاتریہ کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ ان دونوں اسکیمات کے تحت ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا اور نیتی آیوگ کی جانب سے تجاویز کو منظوری نہ دینے کا بہانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز نے تلنگانہ کے لیے مختلف پراجیکٹس اور شعبہ جات کے تحت جو بھی فنڈس جاری کیے ہیں، بنڈارو دتاتریہ اعداد و شمار کے ساتھ تفصیلات جاری کریں۔ ارکان کونسل نے فنڈس کی اجرائی کے مسئلہ پر دتاتریہ کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین عوام کو گمراہ کرنے کے لیے بے بنیاد باتیں کررہے ہیں۔ پربھاکر نے کہا کہ دتاتریہ کے مقام کے لیے یہ موزوں نہیں ہے کہ وہ مرکز کے دفاع میں تلنگانہ کے مفادات کے خلاف بیانات جاری کریں۔ انہوں نے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے مفت برقی کی سربراہی کے لیے مرکز سے فنڈس کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ تلنگانہ ملک کی وہ واحد ریاست ہے جہاں 24 گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی زیر اقتدار ریاست میں اس طرح کی سربراہی پر عمل کیوں نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو 17 حلقوں میں ضمانت بھی نہیں بچے گی جس طرح اسمبلی انتخابات میں 100 سے زائد نشستوں پر بی جے پی امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوئی، وہی حال لوک سبھا انتخابات میں ہوگا۔ تلنگانہ سے ناانصافی کا عوام بدلہ لیں گے۔ پربھاکر اور فاروق حسین نے بی جے پی مذہب کے نام پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ تلنگانہ میں مذہبی سیاست کے لیے کوئی مقام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین دستور اور مرکزی حکومت کے فرائض سے لاعلم ہیں۔ ارکان کونسل نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے اپنی مساعی سے تلنگانہ کو ترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔