مرکز کی بی جے پی حکومت ملک کی تاریخ کو مسخ کرنے کی تیاری میں

   

مہیش کمار گوڑ کا الزام، سیکولرازم اور سوشیلزم کو دستور سے حذف کرنے کی منصوبہ بندی، سمویدھان بچاؤ کمیٹی سے خطاب
حیدرآباد ۔ 9۔ جولائی (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ملک کی تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے نئی تاریخ عوام تک پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ پا رٹی کی سمویدھان بچاؤ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ نریندر مودی حکومت ملک کی حقیقی تاریخ میں تحریف کے ذریعہ نوجوان نسل کو گمراہ کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی سیاسی حکمت عملی ہندوتوا کے نام پر ملک کو ہندو راشٹر کی طرف منتقل کرنا ہے۔ مذہبی بنیادوں پر عوام میں نفرت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے تاکہ بی جے پی کو سیاسی فائدہ حاصل ہو۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ مرکزی حکومت ماؤسٹوں سے امن مذاکرات کیلئے تیار نہیں جبکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہدایت پر جنگ بندی کی گئی اور دہشت گردوں سے بات چیت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اقتدار کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔ جمہوریت اور دستور کے تحفظ کی بات کرنے والوں کو ملک دشمن قرار دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکولرازم اور سوشلزم کے تحفظ کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو بی جے پی حکومت نشانہ بنارہی ہے۔ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے بی جے پی کو چیلنج کیا ہے کہ وہ دستور سے سیکولرازم اور سوشلزم کے الفاظ حذف کر کے دکھائیں۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ موجودہ نئی نسل اپنا زیادہ تر وقت سوشیل میڈیا پر صرف کر رہی ہے اور مطالعہ کی عادت گھٹتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائدین میں مطالعہ کا شوق پیدا کرنے کیلئے ڈسکوری آف انڈیا نامی کتاب اور پنڈت نہرو کے اندرا گاندھی کو روانہ کردہ مکتوب قائدین میں تقسیم کئے گئے۔ بھارت جوڑو یاترا کے ذریعہ راہول گاندھی نے ملک میں نفرت کے خاتمہ کی مہم چلائی ہے۔ یاترا کے نتیجہ میں ملک میں نفرت کے بجائے محبت اور بھائی چارہ کے ماحول کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔1