مرکز کے ساتھ تلنگانہ وزراء کی ملاقات پھر ناکام ہوگئی

   

دھان کی خریدی پر پیوش گوئل نے کوئی تیقن نہیں دیا، ایک ہفتہ میں دوسری مرتبہ تلنگانہ کو مایوسی

حیدرآباد ۔ 27 نومبر (سیاست نیوز) مرکز اور تلنگانہ کے درمیان دھان کی خریدی کے مسئلہ پر آج رات ہوئے مذاکرات پھر سے ناکام ہوگئے۔ نئی دہلی میں ریاستی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے وزیراغذیہ پیوش گوئل سے ملاقات کی جو ایک گھنٹہ سے زائد تک جاری رہی۔ یہ ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی اور ریاستی وزراء نے مرکز کے رویہ پر سخت تنقید کی۔ گذشتہ دنوں چیف منسٹر کے سی آر کی دہلی میں موجودگی کے موقع پر کے ٹی آر کی قیادت میں وزراء اور عہدیداروں نے پیوش گوئل سے ملاقات کی تھی جس پر انہوں نے 26 نومبر کو موقف واضح کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ریاستی وزراء نرنجن ریڈی، دیاکر راؤ، محمد محمود علی، ملاریڈی، ارکان پارلیمنٹ بی بی پاٹل، کے آر سریش ریڈی، ناما ناگیشور راؤ اور چیف سکریٹری سومیش کمار نے آج سہ پہر چیف منسٹر کی ہدایت پر دہلی پہنچے اور رات میں مرکزی وزیر سے ملاقات کی۔ مرکزی وزیر نے دھان کی خریدی کے بارے میں تلنگانہ کے لئے کوئی ٹارگٹ نہیں بتایا اور نہ ہی جاریہ فصل کے دھان کی خریدی کا تیقن دیا۔ پیوش گوئل نے کہا کہ کسانوں کو دھان کی کاشت سے روکا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایک ریاست کے لئے دھان کے حصول کا نشانہ مقرر کرنا ممکن نہیں ہے۔ گویل نے واضح کردیا کہ تلنگانہ سے موٹا چاول نہیں خریدا جائے گا۔ ملاقات کے بعد وزیر زراعت نرنجن ریڈی نے کہا کہ گذشتہ ملاقات میں 80 تا 85 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریدی کا تیقن دیا گیا تھا لیکن آج وہ وعدہ سے منحرف ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ دھان کے مسئلہ پر مرکز کی پالیسی غیر واضح ہے اور تلنگانہ کے ساتھ رویہ افسوسناک ہے۔ بی جے پی قائدین کی جانب سے کسانوں کو دھان کی کاشت کا مشورہ دیئے جانے سے واقف کرایا گیا، جس پر پیوش گوئل نے کہا کہ وہ بی جے پی قائدین کو پابند کریں گے۔ نرنجن ریڈی نے کہا کہ مرکز کے رویہ سے مایوسی ہوئی ہے۔ واضح رہیکہ چیف منسٹر کے سی آر کے مخالف مرکز و بی جے پی بیانات کے بعد مرکزی حکومت کے تیور تلنگانہ کے بارے میں سخت ہوچکے ہیں۔ ر