مرکز ‘ یونیورسٹیز پر کنٹرو ل حاصل کرنے کوشاں

   

تعلیم تک امیر و غریب کی رسائی یکساں ہونی چاہئے : کیشو راؤ
حیدرآباد 20 مارچ ( سیاست نیوز ) رکن راجیہ سبھا کے کیشو راؤ نے یونیورسٹیز بشمول ریاستی جامعات کی خود مختاری پر کنٹرول کرنے مرکز کی کوششوں پر تنقید کی اور کہا کہ تمام سرکاری یونیورسٹیز کی خود محتار حیثیت کا تحفظ کیا جانا چاہئے اور تمام خواہشمند افراد کو اعلی تعلیم کے مواقع فراہم کئے جانے چاہئیں ۔ کیشو راؤ نے کہا کہ بی جے پی زیر قیادت مرکزی حکومت نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 جو متعارف کروائی ہے وہ ڈبلیو ٹی او کے اشاروں پر ہے ۔ کاکتیہ یونیورسٹی ورنگل میںہندوستان میں اعلی تعلیم ‘ مواقع ‘ چیلنجس اور حل کے موضوع پر دو روزہ انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیشو راؤ نے کہا کہ کئی طلبا ہندوستان میں حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل نہیں کرپاتے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیم تک رسائی میں امیر اور غریب کے درمیان جو فرق ہے اسے پاٹا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تعلیم مرکوز ہوگئی ہے ۔ یونیورسٹیز میں مناسب انفرا اسٹرکچر کا فقدان ہے ۔ تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کی قلت ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے ۔ ایک مساوی سماج تشکیل دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 200 بیرونی جامعات کو ہندوستان آنے کی دعوت دی ہے اور وہ ریاستی یونیورسٹیز پر بھی غلبہ حاصل کرنا چاہتی ہے ۔