مرکز ی برقی بل کے خلاف ملازمین جے اے سی کا احتجاج

   

نومبر میں چلو دہلی پروگرام، بی ونود کمار نے تائید کا اعلان کیا
حیدرآباد ۔28 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) مرکزی حکومت کے برقی ترمیمی قانون کے خلاف تلنگانہ اسٹیٹ پاور ایمپلائیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے چلو حیدرآباد احتجاج منظم کیا گیا ۔ انسٹی ٹیوٹ آف انجنیئرس خیریت آباد میں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس میں نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار نے شرکت کی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی تائید کی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاستوں کو اعتماد میں لئے بغیر ہی برقی قانون میں ترمیم کر رہی ہے ۔ ترمیم کا مقصد سرکاری برقی اداروں کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مرکزی حکومت کے فیصلہ کی مخالفت کی ہے۔ ونود کمار نے کہا کہ مرکز کے فیصلہ کے نتیجہ میں عام آدمی پر بوجھ میں اضافہ ہوگا اور خانگی کمپنیاں برقی شرحوں میں اضافہ کریں گی۔ انہوں نے بتایا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی 23 نومبر کو چلو نئی دہلی پروگرام منعقد کر رہی ہے جس کی ٹی آر ایس مکمل تائید کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ احتجاج میں شرکت کریں گے۔ ونود کمار نے نریندر مودی حکومت پر اہم سرکاری اداروں کو خانگی شعبہ کے حوالے کرنے کا الزام عائد کیا اورکہا کہ ایل آئی سی ، بی ایس این ایل ، ریلویز ، بی ایچ ای ایل ، ایچ اے ایل اور بی ڈی ایل جیسے اداروں کو خانگیانے کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں ملازمین روزگار سے محروم ہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے فیصلہ سے دستبرداری تک احتجاج جاری رہے گا۔ ر