برلن : مشرقی بحیرہ روم میں ایک ترک اور ایک یونانی جہاز کے تصادم کی اطلاعات کے بعد ترک صدر رجب طیب اردغان نے کشیدگی میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہوئے حالات کے سنگین تر ہو جانے کے خلاف انتباہ کیا ہے۔ ترکی کا جہاز ’اورْوک ریس‘ اس ہفتہ کے آغاز سے ہی رہوڈز کے جزیرے کے جنوب میں قدرتی گیس کی تلاش میں ہے۔ ترکی ایک ایسے سمندری علاقے سے متعلق دعویٰ کر رہا ہے، جو حقیقت میں یونان کے بحری اقتصادی زون سے تعلق رکھتا ہے۔ یونان کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق جمعرات کے روز جزیرے کرِیٹا کے جنوب میں یونانی اور فرانسیسی جنگی جہازوں نے بڑی عسکری مشقیں بھی کیں۔ اسی بارے میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ترک صدر اردغان کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں ثالثی کی کوشش بھی کی۔