346 کروڑ روپئے غیرقانونی طور پر انشورنس کمپنیوں کے کھاتوں میں منتقل ، احتجاجی دھرنا
میدک۔24ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)تلنگانہ بلڈنگ اینڈ ادر کنسٹرکشن ورکرز فیڈریشن (سی آئی ٹی یو) ضلع میدک کی جانب سے آج کلکٹریٹ کے روبرو دھرنا منظم کیا گیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ جی او نمبر 12 کو فوری طور پر منسوخ کرتے ہوئے مزدوروں کی فلاحی اسکیمات صرف ویلفیئر بورڈ کے ذریعہ ہی فراہم کی جائیں۔ مظاہرین نے کہا کہ حکومت نے 22 جولائی 2025 کو جی او جاری کرتے ہوئے حادثاتی موت پر 10 لاکھ اور قدرتی موت پر 2 لاکھ روپے کے ساتھ جزوی معذوری اسکیمات کو پرائیویٹ انشورنس کمپنیوں کے حوالے کر دیا ہے۔ اس جی او کے صرف دو دن بعد ہی 346 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر پرائیویٹ کمپنیوں کے کھاتوں میں منتقل کر دیئے گئے جن میں کریڈٹ ایکسس لائف انشورنس کو 250 کروڑ، ایرو جنرل انشورنس کو 94 کروڑ اور رائل ریڑر بروکرز کے ذریعہ یہ رقم ادا کی گئی۔ مقررین نے کہا کہ 1996 کے سنٹرل ایکٹ کے مطابق ویلفیئر بورڈ میں ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دے کر ان کے فیصلوں کی روشنی میں ہی فنڈز استعمال کرنے چاہئے لیکن حکومت نے اصولوں کو نظرانداز کرتے ہوئے مزدوروں کی محنت کی کمائی پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ ضلع سیکریٹری چنتلا گوریا نے کہا کہ 2009 سے 2025 تک بورڈ میں 27 لاکھ 12 ہزار 979 مزدور رجسٹرڈ ہوئے مگر صرف 15 لاکھ مزدوروں کے کارڈ تجدید کئے گئے اور فی مزدور 2309 روپے کے حساب سے 346 کروڑ روپے انشورنس کمپنیوں کے حوالے کئے گئے۔ 12 لاکھ مزدوروں کے کارڈس ری نیو نہ کرکے ان کے ساتھ سراسر ناانصافی کی گئی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ بورڈ کی 12 اسکیموں میں سے صرف 4 ہی انشورنس کمپنیوں کو دی گئی ہیں جبکہ بقیہ 8 اسکیمات جیسے شادی تحفہ، زچگی اخراجات، اسپتال بل اور تدفین کے اخراجات مزدوروں کو فراہم نہیں کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مزدوروں کے ہیلتھ ٹیسٹ کے نام پر 463 کروڑ روپے سی ایس سی کمپنی کے حوالہ کئے گئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جی او نمبر 12 کو فی الفور واپس لیا جائے، 346 کروڑ روپے دوبارہ ویلفیئر بورڈ میں جمع کئے جائیں، زیر التواء کلیمس کی رقم فوری طور پر جاری کی جائے اور 12 لاکھ مزدوروں کے کارڈس جنگی خطوط پر تجدید کئے جائیں بصورت دیگر بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ اس دھرنے میں فیڈریشن کے ضلع اسسٹنٹ سیکریٹری سنتوش، افضل، سوامی، بکشپتی، چندو، پونکلیان اور دیگر شریک رہے۔