مزدور باپ، جاروب کش ماں کی ہونہار بیٹی امریکہ میں تعلیم کیلئے منتخب

   

’’جو ہو عزم مصمم منزلیں قدموں میں آتی ہیں‘‘
فیس ادا نہ کرنے پر اسکول سے نکال دینے کے باوجود طالبہ پرینکا نے ہمت نہیں ہاری، مقصد پانے والے طلبہ کیلئے قابل تقلید کارنامہ

محمود علی خان
حیدرآباد ۔ 13 جولائی ۔ ریاست تلنگانہ کے ضلع ورنگل کی ایک طالبہ پرینکا اپنی ہمت اور عزم کے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہوئے امریکہ میں بنکر ہل کمیونٹی ہال میسا پوسٹس میں ایک سالہ پروگرام کیلئے منتخب ہوئی۔ اس پروگرام کے تحت 100 گھنٹے کی رضاکارانہ خدمات فراہم کرنے کے علاوہ 70 گھنٹے کی انٹرن شپ بھی کرنی پڑتی ہے۔ پرینکا جو شروع سے ہی پڑھائی میں سبقت حاصل کرتی آئی ہے، جب وہ چوتھی جماعت میں تھی اسکول فیس ادا نہ کرنے پر اسے اسکول سے نکال دیا گیا تھا اس کے باوجود وہ ہمت اور عزم کے ساتھ تعلیم کو جاری رکھتے ہوئے ترقی حاصل کی۔ پرینکا 29 جولائی کو امریکہ کیلئے روانہ ہوں گی اور ایک سال تک وہیں تعلیم حاصل کریں گی۔ پرینکا کو TOEFL. امتحان کے ذریعہ میرٹ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے۔ پرینکا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب وہ اسکول کی فیس ادا کرنے میں ناکام ہوئی تھی اور آج وہ اعلیٰ تعلیم کیلئے امریکہ روانہ ہورہی ہے۔ پرینکا نے بتایا کہ اپنے افراد خاندان کے ہمراہ ورنگل سے بالانگر منتقل ہوچکی ہے ان کے والد لیبر ہیں اور والدہ جھاڑو مارنے کا کام کرتی ہے۔ خانگی اسکول میں فیس ادا کرنے میں ناکامی کے بعد وہ بورابنڈہ کے ریسیڈنشیل اسکول میں داخلہ لیتے ہوئے دسویں جماعت کامیاب کیا۔ دسویں میں اس نے 90 فیصد نشانات حاصل کئے۔ گولی دوڈی گورنمنٹ کالج سے انٹر 97 فیصد نشانات کے ساتھ کامیابی حاصل کرتے ہوئے MEC کے ذریعہ ریاست بھر میں 10 واں رینک حاصل کیا۔ تعلیم کے دور میں ہی اسے امریکہ جانے کا موقع فراہم ہوا۔ پرینکا نے بتایا کہ ایک سالہ کورس مکمل کرنے کے بعد وہ بہترین ملازمت حاصل ہونے کے بعد اپنے والدین اور ایک بھائی اور بہن کی ذمہ داری بھی وہ بخوبی ادا کرے گی۔