مزدور نے 14 دنوں کا قرنطینہ درخت پر مکمل کیا

   

Ferty9 Clinic

جے پور۔6مئی(سیاست نیوز) راجستھان میں اپنے گھر پہنچنے کے لئے 200 کلومیٹر کی پیدل سفر کے بعد 14 دن تک مہاجر مزدور نے قرنطینہ درخت پرگزارا۔ لاک ڈاؤن میں توسیع کے بعد ایک 24 سالہ تارکین وطن مزدور جو اجمیر ضلع سے اپنے گاؤں بھلواڑہ میں لگ بھگ 200 کلومیٹر کی دوری طے کرتے ہوئے پہنچا اس نے درخت پر بنائے گئے مکان پر اپنی 14 دن کی قرنطین کو مکمل کیا ہے۔کملیش مینا 16 اپریل کو اجمیر کے کشن گڑھ سے پیدل تحصیل جہج پور کے گاؤں شیر پورہ پہنچا تھا ، لیکن رہائشیوں نے اس خدشے کے پیش نظر اسے گاؤں میں داخل ہونے سے روک دیا کہ اسے شاید کورونا کا انفیکشن ہوگیا ہے اور اس کی جانچ پڑتال کے لئے ایک کمیونٹی ہیلتھ سنٹر سے میڈیکل ٹیم طلب کی گئی ۔جب صحت کے کارکنوں نے اسے بھلوارہ کے ایک قرنطینہ مرکز میں 14 دن کے لئے منتقل ہونے کی ہدایت دی تو گائوں والوں نے گھروں سے کچھ فاصلے پر کھیتوں میں اس کے قیام اور قرنطینہ کا بندوبست کرنے کا فیصلہ کیا۔ دیہاتیوں اور مینا کے کنبہ کے افراد نے درخت پر بانس کے ساتھ ایک مچان (ایک عارضی رہاش گاہ) کھڑا کیا تھا ۔ اس میں قرنطینہ مدت کے دوران کھانے ، پانی اور دیگر ضروری اشیاء کا انتظام کیا تھا۔ شیر پورہ میں کوویڈ۔19 کنٹرول انچارج پنچایت ایلیمینٹری ایجوکیشن آفیسر شیوجیرم مینا نے کہا کہ کملیش نے اپنی 14 دن کی مدت کو مکمل کرلیا ہے۔ ایک طبی ٹیم ہر دن ان کے معائنے کے لئے جاتی تھی۔ اسے انفیکشن کا کوئی اثر نہیں ہوا تھا اور اب وہ اپنے افراد خاندان کے ساتھ رہ رہا ہے۔یہ شخص ایک ٹریکٹر ڈرائیورہے جو 14 اپریل کو لاک ڈاؤن میں توسیع کے بعد اجمیر سے پیدل نکلا تھا۔چونکہ بھیلواڑا ریاست میں ایک کورونا وائرس ہاٹ اسپاٹ کے طور پر ابھرا ہے ، لہذا حکام کی توجہ اس مرض پر مرکوز ہے۔