قرض کا بوجھ چار لاکھ کروڑ ہوجائے گا، معاشی ابتر صورتحال کے سبب فیصلہ
حیدرآباد: کورونا بحران اور لاک ڈاون کے سبب تلنگانہ کے معاشی بحران میں اضافہ ہوا جس کے سبب حکومت نے مزید دو لاکھ کروڑ قرض حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس طرح تلنگانہ ریاست پر قرض کا بوجھ بڑھ چار لاک کروڑ ہوجائے گا۔ حکومت نے حال ہی میں معاشی امور سے متعلق آرڈیننس جاری کیا جس میں مختلف کارپوریشنوں کو حکومت کی جانب سے ضمانت دینے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ اگر کارپوریشن قرض ادا کرنے میں نا کام رہے تو حکومت کو گیارنٹی کے طور پر ادا کرنا ہوگا ۔ بجٹ میں اضافی قرض کے حصول کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔ ایف آر بی ایم قانون کے تحت ریاست کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ریاست کی آمدنی کا 90 فیصد بطور گیارنٹی دے سکتی ہے۔ حال ہی میں کی گئی دو ترمیمات کے ذریعہ حکومت نے 200 فیصد گیارنٹی کی گنجائش فراہم کی ہے ۔ اس طرح حکومت اپنی آمدنی کی دوگنی رقم بطور گیارنٹی دے سکتی ہے۔ تلنگانہ ریاست نے مختلف کارپوریشنوں کو گیارنٹی کے طور پر مشن کاکتیہ ، مشن بھگیرتا اور دیگر پراجکٹس کے لئے ایک لاکھ 13 ہزار کروڑ کا قرض حاصل کیا ہے ۔ قانون میں کی گئی ترمیم کے لحاظ سے حکومت مزید ایک لاکھ 50 ہزار کروڑ کا قرض حاصل کرسکتی ہے ۔ حکومت نے کئی قومیائے ہوئے بینکوں سے یادداشت مفاہمت کی ہے تاکہ ان سے قرض حاصل کیا جاسکے۔ بجٹ دستاویز میں حکومت نے کہا تھا کہ 33 ہزار کروڑ روپئے مختلف اداروں کے ہراج کے ذریعہ حاصل کئے جائیں گے ۔ حالیہ ترمیمات کے ذریعہ حکومت کو مزید 20,000 کروڑ قرض حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہوا ہے۔ جولائی تا ستمبر حکومت مزید 10,000 کروڑ قرض حاصل کریگی۔ ریاست کی معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے حکومت کے پاس قرض کے حصول کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔