مزید سرکاری کمپنیاں برائے فروخت ‘ نئی فہرست جلد جاری ہوگی

   

ہمیں احکام مل چکے ہیں ۔ تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ نائب صدر نشین نیتی آیوگ راجیو کمار کا بیان

مڈل کلاس کی مراعات کی لا متناہی بھوک تھمنی چاہئے

نئی دہلی ۔ نیتی آیوگ کی جانب سے مرکزی عوامی شعبہ کی کمپنیوں کی ایک فہرست آئندہ چند ہفتوں میں تیار کردی جائے گی جن میں سرمایہ نکاسی کی جائے گی ۔ نیتی آیوگ کے نائب صدر نشین راجیو کمار نے آج یہ بات بتائی اور انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مجوزہ سرمایہ نکاسی ( اثاثہ جات کی تعمیر جدید و مینجمنٹ کمپنیوں ) سے بینکوں کے خراب قرض کی مشکلات کو حل کرنے میں مدد ملے گی ۔ وزیر فینانس نرملا سیتارامن کی جانب سے مرکزی بجٹ میں مختلف اقدامات کے اعلان کے اندرون چند دن ہی راجیو کمار نے بھی آج کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے مستقل عزم کا اظہار کیا ہے اور زرعی شعبہ میں بہتری لانے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ عمل ( کمپنیوں کی فہرست تیار کرنے کا ) شروع ہوچکا ہے ۔ ہم فہرست کی تیاری کو آئندہ چند ہفتوں میں مکمل کرلیں گے ۔ ہمیں ایسا کرنے کے احکام مل چکے ہیں۔ سرمایہ نکاسی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے وزیر فینانس نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ نیتی آیوگ کی جانب سے مرکزی عوامی شعبہ کی کمپنیوں پر مشتمل آئندہ فہرست کی تیاری شروع کردی جائے گی جن میں حکومت اپنی حصہ داری کو فروخت کرتے ہوئے سمایہ حاصل کرے گی ۔ حکومت کے تھنک ٹیک کی جانب سے سرمایہ نکاسی کیلئے پہلے ہی پانچ طرح کی سفارشات پیش کی جا چکی ہیں۔ اثاثہ تعمیر جدید کمپنی تشکیل دینے اور کمپنی کی جانب سے بینکنگ شعبہ میں غیر کارکرد اثاثہ جات کو فروخت کردینے کی حکومت کی تجویز پر راجیو کمار نے کہا کہ بینکوں کو دوبارہ قرض کی اجرائی کے قابل بنانے کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متبادلات پر غور کیا جا رہا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ان غیر کارکرد قرضہ جات کو بینکوں کی بیالنس شیٹس سے نکالا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ایسٹ ری کنسٹرکشن کمپنی اور ایسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے اسی طرح کی بہترین کارکردگی دکھائی جائے گی جیسی یونٹ ٹرسٹ آف انڈیا میں ایک موقع پر کی گئی تھی ۔ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایسا کرنے سے وسیع تر کریڈٹ کو بینکنگ شعبہ سے معیشت کے اصل شعبہ میںداخل کیا جائیگا ۔ بجٹ میں مڈل کلاس کو نظر انداز کئے جانے سے متعلق تنقیدوں پر راجیو کمار نے کہا کہ مڈل کلاس طبقہ کو حکومت کی جانب سے جو لامتناہی رعایات ملتی جا رہی ہیں انہیں واجبی شکل دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ مانتے ہیں کہ معیشت چلانے میں ٹیکس دہندگان کا اہم رول ہوتا ہے لیکن مشکل اوقات میں ہم تمام کو کچھ صبر کرنا ہوگا اور درکاری وسائل کو استعمال کرنے پر مل کر کام کرنے سے اتفاق کرنا ہوگا ۔ اس کے نتیجہ میں انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنایا جاسکتا ہے اور سرمایہ کاری کیلئے ماحول سازگار ہوسکتا ہے ۔