نیشنل کافرنس کے صدر اور کشمیر سے رکن پارلیمان جناب فاروق عبدللہ صاحب نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا جب تک حل نہیں نکالا جاتا تب تک پلوامہ جیسے حملے ہوتے رہینگے ، انہوں نے کہا کہ کشمیری کسی کا محل نہیں چاہتے بلکہ عزت اور وقار کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ۔ فاروق عبداللہ نے یہ باتیں اتوار کو بتھنڈی میں واقع مکہ مسجد میں واقع بڑے صحن کے اجتماع میں کہی ، یہ اجتماع ان لوگوں کے لیے تھا جو جموں شہر کے مختلف علاقوں میں حملوں کے ڈر سے مسجد میں پناہ لیے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کا حل نہیں نکالا جاتا تب تک یہ حملے کم نہیں ہونگے ہم کسی کا محل نہیں چاہتے ہم ترقی کرنا چاہتے ہیں ہم پڑھنا چاہتے ہیں ہم دو وقت کی روٹی کہانا چاہتے ہیں ۔آپ ہم لوگوں پر ظلم نا کیجئے جنہوں نے حملہ کیا ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ہیں ہم اس حملے کے خلاف ہیں ، جو طاقتیں ہم کو توڑنا چاہتی ہے ہمارا ان سے یہی کہنا ہے کہ آپ کی جو مرضی ہو کیجئے ہم اپنے راستے سے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔
میں نے کل دہلی میں کل جماعتی میٹنگ میں بھی کہا کہ قصور ہم لوگوں کا نہیں ہے بلکہ قصور آپ لوگوں کا ہے کہ آپ ہماری خواہشات کو نہیں سمجھتے ،جو لوگ ہماری خواہشات کو دیکھتے ہی نہیں ہے ،جو لوگ ہم کو سمجھتے ہی نہیں ہیں اور آپ لوگ ہمارے بچوں کو عتاب کا نشانہ بناتے ہو ، آپ لوگ ہم پر ہر طرف سے مصیبت ،ڈال رہے ہیں اس حملے کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں ، ہمارا ان تنظیموں سے کچھ تعلق بھی نہیں مگر ہم مصیبت میں ہیں ۔اور جو ہمارے بچے پورے ہندوستان میں پڑہ رہے ہیں وہ بھی مصیبت میں ہیں ۔ آج ہم لو گوں کو صبر کرنا ہے اللہ کے سوا کوئی طاقت نہیں ہے، اور ہمیں اللہ سے ہی مانگنا ہے کہ یہ اللہ ہم پر نازل مصیبت کم کر ، ہم پر رہم کر، ہمیں کوئی نعرے بازی نہیں کرنی ہے ہمیں اطمینان سے رہنا ہے ۔