مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کرنے والا نوبل امن انعام کا مستحق ہوگا

   

میں اس قابل نہیں۔کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل حق بجانب ہوگا:عمران خان

اسلام آباد ۔ 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ شخص جو مسئلہ کشمیر کو حل کرے گا، اسے امن کے نوبل انعام کا حقیقی مستحق قرار دیا جائے گا۔ عمران خان نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب کچھ روز قبل ہی پارلیمنٹ میں ایک قرارداد کا ادخال کیا گیا تھا جس میں عمران خان کے نام کی امن کے نوبل انعام کیلئے سفارش کی گئی تھی جو دراصل ہندوستان سے پیدا ہوئی کشیدگی اور جنگ جیسا ماحول پیدا ہونے کے بعد اپنی سیاسی حکمت عملی کو بروئے کار لاتے ہوئے کشیدگی کو ختم کردینے کی ان کی (عمران) کوششوں کے اعتراف کے طور پر کی گئی تھی۔ انہوں نے ایک پیغام ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نوبل انعام حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ اس انعام کا حقدار صرف وہی شخص ہوگا جو مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل کردے تاکہ برصغیر میں پائیدارامن اور انسانی ترقی کی راہ ہموار ہوجائے۔ حیرت انگیز طور پر عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی نے ان کے اس پیغام کو ہندی زبان میں بھی ٹوئیٹ کیا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ 2 مارچ کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں ایک قرارداد کا ادخال عمل میں آیا تھا جس میں واضح طور پر نشاندہی کی گئی تھی کہ پاکستان نے ہندوستان کے ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کو گرفتار کرنے کے بعد صرف امن کے پیغام کو ہندوستان تک پہنچانے کی خاطر انہیں رہا کردیا تھا اور واگھا سرحد پر ان کی ہندوستانی حکام کو حوالگی عمل میں آئی تھی۔ عمران خان کے اس قدم کی ساری دنیا میں تعریفیں کی گئیں جس نے ہندوپاک کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو بھی ختم کردیا اور تمام میڈیا ہاؤسس کو بھی سانپ سونگھ گیا۔ قرارداد میں جس بات کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے وہ ہے عمران خان کی بردباری اور ذمہ دارانہ رویہ۔ انہوں نے بغیر کسی اشتعال انگیزی کے صرف ایک جملہ کہہ کر حالات کو مزید بگڑنے سے بچا لیا۔ ’’ہم نے ہندوستان کا ایک پائلٹ پکڑا ہوا ہے لیکن ہم امن کے پیغام کے طور پر اسے رہا کرتے ہیں‘‘ اور یہی وہ بات ہے جس نے کیا دوست اور کیا دشمن، سب کے دل جیت لئے۔ ہوسکتا ہے کہ عمران خان کے اس فیصلہ کے مخالفین بھی موجود ہوں لیکن ان کا تناسب کم ہی ہوگا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہیکہ 14 فبروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں پاکستان کے جیش محمد کے دہشت گردوں نے خودکش حملہ کرتے ہوئے سی آر پی ایف کے زائد از 40 جوانوں کو شہید کردیا تھا جس کے بعد ہندوستانی فضائیہ نے بھی 26 فبروری کو جوابی حملہ کرتے ہوئے جیش محمد کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کردیا تھا۔ اس کے دوسرے ہی دن پاکستان نے بھی کرارہ جواب دیا جس میں 24 لڑاکا طیارے بشمول F-16 کا بھی استعمال کیا گیا۔ ونگ کمانڈر ابھینندن جس کا لڑاکا طیارہ MiG-21 پاکستان نے مار گرایا اور اسے گرفتار کرلیا تھا۔ عمران خان نے 28 فبرفوری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن میں امن کی جانب پہلے قدم کے طور پر ابھینندن کی رہائی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد واگھا سرحد پر ابھینندن کی رہائی عمل میں آئی تھی۔