مسئلہ کشمیر کے حل تک ایٹمی جنگ خارج ازامکان نہیں، امریکی اخبار

   

نیویارک ۔ 9 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی اخبار نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ کے خطرات کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خطرات اس وقت تک موجود رہیں گے جب تک دونوں ممالک مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کرتے ہیں۔ نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں حملے کے بعد دونوں ایٹمی طاقت کے حامل ہمسایہ ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی میں کمی آئی ہے لیکن مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ کوششوں تک ایک اور خطرناک کشیدگی کے خطرات کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔اخبار کا کہنا ہے کہ مسئلے کے ساتھ مذہبی اور قومی پہلو جڑے ہوئے ہیں جس کا حل ہندوستان، پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے درمیان مذاکرات سے ہونا چاہیے، یہ ایک طویل عمل ہے جس کیلئے مرکزی فریقین نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی لیکن یہ حقیقت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ہند۔پاک حالیہ کشیدگی کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے ہندوستانی پائلٹ ابھینندن کوامن کی خاطر خیر سگالی کے طور پر گرفتاری کے دو روز بعد ہی رہا نہیں کیا جاتا تو تنازعہ قابو سے باہر ہوسکتا تھا۔14 فروری کو ہندوستان کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلواما میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر حملے میں 44 سی آر پی ایف جوان ہلاک ہوگئے تھے اور ہندوستان کی جانب سے اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا گیا تھا جبکہ پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ہندوستان نے 26 فروری کو دعویٰ کیا تھا کہ اس کی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا ہے حالانکہ تباہی کے کوئی آثار نہیں ملے تھے۔اگلے روز 27 فروری کو ہندوستانی فضائیہ نے کنٹرول لائن (ایل او سی) میں ایک مرتبہ پھر دراندازی کی کوشش کی تو پاک فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دو ہندوستانی طیاروں کو مار گرایا اور ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔گرفتار ہندوستانی پائلٹ ابھینندن کو رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں کہا تھا یہ فیصلہ خطے میں امن کی خاطر خیر سگالی کے طور کیا گیا ہے۔