مسائل کی یکسوئی میں عہدیدار ہم آہنگی سے کام کریں: کلکٹر

   

ایس سی کارپوریشن کے قرضوں کی فراہمی کے سلسلہ میں کلکٹر جگتیال جی روی کی زوم میٹنگ

جگتیال:ضلع کلکٹر جی روی نے کہا کہ ضلع میں ایس سی کارپوریشن کے قرضہ جات کی فراہمی میں بینک، ای ڈی ایس سی کار پوریشن اور ایم پی ڈی اوس آپسی ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں۔مستحقین میں مالیہ کی ادائیگی میں مسائل درپیش ہوئے بغیر اقدامات کئے جائیں۔انھوں نے اپنی سرکاری قیامگاہ سے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی اسکیمات کی ترقی،ایس سی، کیلئے ایس سی کارپوریشن کی جانب سے منظور ی کے بعد زیر التؤاء یونٹوں سے متعلق بینک ،ایس سی کارپوریشن اور ایم پی ڈی اوز کے ساتھ زوم ویبنار کے ذریعہ ویڈیو کانفرنس کا انعقاد عمل میں لاکر جائزہ لیا۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ایس سی کارپوریشن کے ذریعہ منظور کردہ زیر التواء یونٹوں کو 30/ نومبر تک ادا ئیگی کی جائے۔اسی طرح حکومت کی جانب سے رعایت کی اجرائی کرنے پر انکے لئے قرضہ جات کی منظوری کریں۔اور ایس سی ، یو سی ،فوٹو ، بینکرس اور منڈل پریشد کے عہدیدار آپسی تال میل کے ساتھ اپ لوڈ کریں۔ادائیگی نہ کئے گئے مستحقین کیلئے نوٹس جاری کرنے کی ایل سی ایم ای ڈی ایس سی کارپوریشن کو ہدایت دی۔نوجوانوں میں روزگار کی فراہمی میں عہدیدار دلچسپی کا مظاہرہ کریں۔ضلعی سطح پر ڈیجیٹل ادائیگیوں کو ترجیح دی جائے۔ضلع میں معاشی اعداد و شمار میں اضافہ کیلئے بینکوں کی جانب سے مناسب اقدامات کئے جائیں۔رعایت کی منظوری نہ ہونے پرتفصیلات ، سبسیڈی کی ادائیگی کے بغیر خارج ہونے والے افراد کی تفصیلات کو پیش کرتے ہوئے اقدامات کئے جائیں۔بینکوں کے عہدیدار قرضہ جات کی فراہمی میں درپیش ہونے والے مسائل کو راست طور پر عہدیداروں کے علم میں لائیں۔سبسیڈی سے متعلقہ ایپ میں اندراجات کے وقت مسائل درپیش نہ ہونے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کئے جائیں۔سی بل اسکور،این بی اے ،اوور ڈیو ہونے پرقرضہ جات کیلئے اہلیت نہ رکھنے والوں کی تفصیلات ایم پی ڈی اوس کو تحریری طور پر پیش کریں۔مستحقین نے سائبانی کاشتکاری کو زائد ترجیح دی ، لیکن انھیں دودھ دینے والے جانوروں کی افزائش کیلئے راغب کرتے ہوئے مالی ادائیگی کی جائے۔تکنیکی مسائل درپیش ہونے پر عہدیداروں کے علم میں لایا جائے۔مالیہ کی باز ادائیگی کیلئے عہدیدار بینکرس کا تعاؤن کریں۔ اس موقع پر لیڈ بینک منیجر وینکٹ رمنا، ای ڈی ایس سی کارپوریشن لکشمی نارائنا،ایم پی ڈی اوز، ایس بی آئی آر ایم ، اور مختلف بینکوں کے کنٹرولرس، منیجرس اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔