مساجد میں جائے نماز اٹھا دئیے گئے ، وضو اور طہارت خانے مقفل

   

۔60 سال سے زائد افراد اور چھوٹے بچوں کو مساجد کے بجائے گھروں میں نماز کی تلقین ، متعدد مساجد کا فیصلہ
حیدرآباد۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کی بیشتر مساجد میں جائے نماز اٹھادینے کے علاوہ طہارت خانوں اور وضو خانوں کو مقفل کیا جانے لگا ہے ۔ مساجد کی کمیٹیوں کے ذمہ دارو ںکی جانب سے مصلیوں سے اپیل کی جانے لگی ہے کہ وہ مسجد میں اپنے گھروں سے وضو بنا کرمساجد کو پہنچیں اور اپنی جائے نماز ساتھ رکھیںعلاوہ ازیں 60 سال سے زائد عمر کے افراد اور بچوں کے علاوہ وہ لوگ مساجد آنے سے گریز کریں جو سردی‘ زکام اور بخار یا دیگر کسی علامات میں مبتلاء ہیں۔ شہر کی کئی سرکردہ مساجد کے علاوہ محلہ واری سطح پر انتظامی کمیٹیوں کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جار ہی ہے کہ شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پانے کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور موجودہ صورتحال میں مزید کسی طرح کی کوئی نئی پابندیاں عائد نہ کی جائیں اسی لئے کمیٹیوں کی جانب سے اپنے طور پر رضاکارانہ کورونا وائرس کے پھیلنے کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جانے لگے ہیں۔ مساجد کی کمیٹیوں کی جانب سے دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جانے لگی ہیں اور کئی ایک مساجد میں دوبارہ سماجی فاصلہ کی برقراری کے ساتھ نماز ادا کی جانے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ وبائی امراض کی صورت میں جو رہنمایانہ خطوط جاری کئے گئے ہیں اور علماء اکرام کی جانب سے جو اجازت دی گئی ہے اس کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامی کمیٹیاں یہ اہم فیصلہ کر رہی ہیں تاکہ حکومت کی جانب سے کوئی سخت فیصلہ نہ کیا جائے ۔ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے عبادتگاہوں کو دوبارہ بند کردینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلہ پر سختی سے عمل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں رات کے کرفیو کے نفاذ کے علاوہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے مساجد کی انتظامی کمیٹیوں کی جانب سے کئے جانے والے اس فیصلہ کی مختلف گوشوں سے ستائش کی جانے لگی ہے اور کہا جار ہاہے کہ ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل اپنے طور پر احتیاطی اقدامات پر عمل آوری کی صورت میں حالات مزید ابترنہیں ہوں گے ۔ کمیٹی کے ذمہ داروں کی جانب سے مصلیوں سے اپیل کی جانے لگی ہے کہ وہ وضو بنا کر آنے کے علاوہ جائے نماز ساتھ رکھیں اور ماسک کے استعمال کو لازمی کرلیں۔