کسی بھی دن تبدیلی ممکن ۔ تانا شاہی زیادہ دن نہیں چلتی ۔ پارلیمنٹ واقعہ توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ۔ ایس پی سربراہ
اٹاوہ:23 سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ راون اور کنس جیسے تانا شاہوں کی طرح بی جے پی کی حکومت کا خاتمہ ہوگا۔چودھری چرن سنگھ جینتی پر چودھری چرن سنگھ پی جی کالج ہیورا میں انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ تانا شاہ حکومتیں زیادہ دن نہیں ٹکتیں ۔ عوام دیکھ رہے ہیں۔کسی بھی دن تبدیلی ممکن ہے ۔ انہوں نے رامائن اور مہابھارت کی مثال دی اور کہا کہ راون اور کنس جیسے تانا شاہوں کا خاتمہ ہوا اور موجودہ حکومت کا یہی حشر ہوگا۔سنبھل میں مندر ملنے کے سوال پر انہوں نے کہا‘یہ ایسے ہی کھودتے رہیں گے اور ایک دن کھودتے کھودتے اپنی حکومت کھود ڈالیںگے ۔ ریاست میں سارے غلط کام ، زمین پر قبضے بی جے پی کے لوگ کررہے ہیں۔سنگھ سربراہ موہن بھاگوت کے بیان پر تبصرہ انہوں نے طنز کیا کہ یہ سب سیاست سے متاثر بیان ہے ۔اگر بھاگوت‘ چیف منسٹر کو ایک فون کر دیں تو سروے اور تنازعات بند ہوجائیں گے ۔ یہ بیان سیاسی فائدہ کیلئے دئیے جارہے ہیں۔یادو نے کہا کہ جو لوگ اقتدار میں بیٹھے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ ان کی حکومت ہمیشہ چلتی رہے گی۔ لیکن عوام سب سمجھ رہے ہیں۔ لوک سبھا میں عوام نے اپنا حساب دکھا دیا۔ اور اسمبلی الیکشن میں نتائج ایسے آئیں گے کہ انہیں پتہ بھی نہیں چلے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاست میں اپوزیشن کے سامنے بڑا چیلنج ہے کیونکہ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے پاس وسائل اور حمایت ہے ۔پارلیمنٹ سرمائی اجلاس پر انہوں نے کہا کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے احترام میں جب سبھی پارٹیاں متحد ہوئیں تب اقتدار نے ایسا رویہ کیا جوپارلیمنٹ کی تاریخ میں شرمناک ہے ۔ فرخ آباد کے ایم پی نے ایسی مہم چلائی جو بڑے اداکاروں کو بھی پیچھے چھوڑ گئی ۔ حکومت نے واقعہ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور میڈیا نے بھی اسی کو سچ دکھانے کی کوشش کی۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ چودھری چرن سنگھ کسانوں کے بڑے لیڈر تھے ۔ انہوں نے ہمیشہ کسانوں کے مستقبل کو سنوارنے کام کیا۔ نیتا جی (ملائم سنگھ ) نے چرن سنگھ کے ساتھ کام کیا اور ان کے نظریے کو آگے بڑھایا۔ یہ وہی نیتا جی تھے جنہوں نے دیہی علاقوں کے بچوں کو تعلیم و ترقی کا خواب دکھایا اور اسے سچ کر دکھایا ۔ سوشلسٹ نظریہ کو نئی بلندیوں تک لے جانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ نیتا جی نے اس مٹی پر خون پسینہ بہا کر سماج وادی کی بنیاد رکھی۔ ہمیں ان کی میراث کو آگے بڑھانا ہے ۔گزشتہ انتخابات میں یو پی نے سماج وادی اور انڈیا اتحاد کی حمایت کی ۔