اراضی مسلمانوں کو حوالے کردی جائے، جمعہ کے موقع پر مسجد دارالشفاء میں خطاب
حیدرآباد۔ سکریٹریٹ میں شہید کی گئی مساجد کو اگر اُن کے موجودہ مقام پر دوبارہ تعمیر نہیں کیا گیا تو کے سی آر حکومت کی مخالفت کرنے والا میں پہلا شخص رہوں گا۔ امیر امارت ملت اسلامیہ مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے آج نماز جمعہ کے موقع پر مسجد دارالشفاء میں خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کی بحالی کے سلسلہ میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا اور وہ بارہا اس بات کا اعلان کرچکے ہیں کہ اگر موجودہ مقامات پر مساجد کی تعمیر نہیں کی جاتی ہے تو وہ کے سی آر حکومت کی مخالفت میں آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے بھیک نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ حکومت کو سرکاری خرچ پر مساجد کی تعمیر کی ضرورت نہیں ہمیں مساجد کی اراضی حوالے کردی جائے مسلمان اپنے خرچ پر دونوں مساجد کو تعمیر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مسلم تنظیموں کی جانب سے مساجد کے حصول کیلئے جدوجہد جاری ہے۔ چیف منسٹر کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جعفر پاشاہ نے کہا کہ بہرے اور گونگے شخص کی طرح چیف منسٹر اس مسئلہ پر زبان کھولنے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ مساجد کی بازیابی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کیلئے جدوجہد کرنے والی مذہبی شخصیتوں پر مکمل اعتماد کیا جائے اور بدگمانی سے پرہیز کیا جائے۔ انہوں نے بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر کے آغاز کو انصاف کے مغائر قرار دیا اور کہا کہ دلیل اور ثبوت مسجد کے حق میں ہونے کے باوجود عدالت سے مندر کے حق میں فیصلہ حاصل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کو مسمار کرنے والوں کو اللہ معاف نہیں کرے گا۔ مساجد کو آباد کرتے ہوئے ہم ان تحفظ بہتر انداز میں کرسکتے ہیں۔