مساجد کی مسئلہ پر کارروائی کرنے سنٹرل وقف کونسل کی ہدایت

   

سی ای او وقف بورڈ کو مکتوب ، انہدام تعزیری جرم
حیدرآباد : سنٹرل وقف کونسل نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر تلنگانہ وقف بورڈ کو ہدایت دی ہے کہ سکریٹریٹ میں شہید کردہ دونوں مساجد کی بازیابی کے لئے فوری مناسب کارروائی کریں۔ سنٹرل وقف کونسل کے سکریٹری ڈاکٹر ایس اے ایس نقوی نے اس سلسلہ میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سی کی دفعہ 295 کے تحت کسی بھی عبادت گاہ کو نقصان پہنچانا تعزیری جرم اور ناقابل ضمانت معاملہ ہے۔ لہذا چیف اگزیکیٹیو آفیسر تلنگانہ وقف بورڈ کو اس سلسلہ میں فوری کارروائی کرنی چاہئے ۔ مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خاں خالد کی نمائندگی پر سنٹرل وقف کونسل نے یہ مکتوب جاری کیا ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سکریٹریٹ میں نظام کے دورحکومت میں مسجد دفاتر معتمدی اور ایک مندر تعمیر کیا گیا تھا ۔ سکریٹریٹ میں کام کرنے والے ملازمین ان عبادت گاہوں میں باقاعدہ عبادت کا اہتمام کرتے تھے ۔ سکریٹریٹ کے احاطہ میں مسجد ہاشمی کے نام سے ایک اور عبادت گاہ موجود ہے۔ 2014 ء میں تینوں عبادت گاہیں سکریٹریٹ کا حصہ بن گئی۔ درخواست میں کہا گیا کہ چیف منسٹر نے واستو کے مطابق نئے سکریٹریٹ کامپلکس کی تعمیرکا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے موجودہ دس بلاکس کو منہدم کیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ دو مساجد اور ایک مندر کو بھی منہدم کردیا گیا۔ عبادت گاہوں کے انہدام میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی سنٹرل وقف کونسل سے درخواست کی گئی ۔ کونسل کی جانب سے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کو مکتوب روانہ کیا گیا ۔ تاہم ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔