غریب روز مرہ کی اشیاء اور گیاس سلینڈر ختم ہونے پر فکر مند
حیدرآباد۔12اپریل(سیاست نیوز) راشن‘ غذاء اور دوا کے ذریعہ مستحقین کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اب شہریو ںکو نقد کی مدد کی بھی شدت سے ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کیونکہ ماہانہ اخراجات پر لاک ڈاؤن کے سبب لگنے والی کاری ضرب نے تمام طبقات کو کیا ہے اور لوگوں کے ہاتھ میں نقد رقومات نہ ہونے کے سبب وہ کئی پریشانیو ںمیں مبتلاء ہورہے ہیں ۔ مستحقین کیلئے ادویات کے انتظامات ہورہے ہیں اور راشن کا انتظام بھی ہورہا ہے لیکن گھرو ںمیں دیگر اشیاء ضروریہ کے لئے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ شہر حیدرآباد میں فلاحی خدمات انجام دینے والی اور راشن کی تقسیم کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داروں کو جو فون کال موصول ہو رہے ہیں ان میں دودھ اور گیاس کے لئے ہونے والی پریشانیوں کا تذکرہ کیا جانے لگا ہے اور کہا جارہا ہے راشن ہے لیکن اب گیاس خریدنے کے لئے رقم نہیں ہے اور بچوں کے دودھ کیلئے بھی مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ ٹھیلہ بنڈی راں اور جو روزانہ کے اساس پر مزدوری کرتے ہیں ان کے ساتھ وہ طبقہ بھی ان حالات کا شکار ہونے لگا ہے جو تجارت کرتے ہوئے ماہانہ اپنے اخراجات پورے کرتے تھے ۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے عنبر پیٹ کے نوجوانوں نے مستحقین کو نقد رقمی امداد کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے چندہ جمع کرنا شروع کیا ہے تاکہ ان مستحقین کو رقمی امداد فراہم کرنے کے اقدامات کئے جاسکیں۔ ڈاکٹر سید فہیم نے شہر میں مستحقین کی مدد کیلئے عوامی چندہ جمع کرنے کی مہم شروع کرتے ہوئے 2لاکھ 50 ہزار جمع کرنے کا نشانہ مقرر کیا تھا اور اس نشانہ کی تکمیل کیلئے انہوں نے ketto.org کے ذریعہ چندہ کی مہم کا آغاز کیا ۔ڈاکٹر سید فہیم نے بتایا کہ مستحقین میں راشن کٹس کی تقسیم کے دوران جو مسائل سامنے آئے ہیں انہیں دیکھتے ہوئے فی گھر 5000تا10000 روپئے نقد بذریعہ اکاؤنٹ پہنچانے کی حکمت عملی تیار کی گئی اور تجرباتی اساس پر کئے گئے اس اقدام کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ اگر ہر علاقہ میں ذمہ دار لوگوں کی جانب سے اس طرح کے اقدامات کئے جاتے ہیں تولوگوں کو اخراجات کیلئے کچھ رقم حاصل ہوجائے گی اور وہ اس رقم کے ذریعہ اپنی ان ضرورتوں کی تکمیل کرسکتے ہیں جن کیلئے وہ لوگوں کو بتا نہیں سکتے۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں چلائی گئی اس مہم کے دوران 2لاکھ 44ہزار869 روپئے وصول ہوچکے ہیں اور لوگ فراخدلانہ امداد کررہے ہیں۔پہلے مرحلہ میں نشانہ 2.5لاکھ رکھا گیا تھا اور اب دوسرے مرحلہ کی شروعات کی جا رہی ہے جس میں نشانہ 5لاکھ روپئے جمع کرنے کا ہے۔انہو ںنے بتایا کہ اس نشانہ کی تکمیل کیلئے 20اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے ۔رقومات کی تقسیم کے سلسلہ میں انہوں نے بتایا کہ چندہ کے ذریعہ جو رقومات وصول کی جا رہی ہیں ان رقومات کو بذریعہ اکاؤنٹ ہی استفادہ کنندگان کے کھاتوں میں منتقل کیا جائے گا اور اس کیلئے مکمل شفافیت رکھنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ریاستی حکومت تلنگانہ کی جانب سے سفید کارڈ رکھنے والوں کو 1500 روپئے ادا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے سفید راشن کارڈ رکھنے والوں کے کھاتوں میں 1500روپئے جمع کروائے جائیں گے تاکہ اس کے ذریعہ وہ اپنی ضرورتوں کی تکمیل کرسکیں۔