تل ابیب : 10جولائی ( ایجنسیز ) اسرائیل اور حماس ایک یا دو ہفتوں کے اندر غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر پہنچ سکتے ہیں، لیکن اس طرح کا معاہدہ ایک دن میں حاصل ہونے کی توقع نہیں ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دورہ واشنگٹن کے دوران بات کرتے ہوئے عہدیدار نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ اگر دونوں فریق مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی پر راضی ہوجاتے ہیں تو اسرائیل مستقل جنگ بندی کی پیش کش کا سوچ سکتا ہے جس کے لئے فلسطینی مزاحمتی گروپ کو غیر مسلح ہونا پڑے گا۔عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگر حماس انکار کرتی ہے تو ہم نسل کشی جاری رکھیں گے۔یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ وزیر اعظم نیتن یاہو پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ ناکہ بندی والے علاقے میں جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کریں۔قبل ازیں، اسرائیل کے حزب اختلاف کے مرکزی رہنما یائر لاپید نے جنوبی غزہ میں نام نہاد ‘موراگ محور’ کو جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ قرار دینے پر نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سرکاری نشریاتی ادارے ‘کے اے این’ کو دیے گئے ایک ریڈیو انٹرویو میں لاپید نے کہا کہ نیتن یاہو ایک معاہدے کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اب اچانک موراگ محور ہمارے وجود کی نئی بنیاد بن گیا ہے۔ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک محصور غزہ میں 57,500 سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق تقریبا 11 ہزار فلسطینیوں کے تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد غزہ میں فلسطینی حکام کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے اور اندازے کے مطابق یہ تعداد دو لاکھ کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔نسل کشی کے دوران ، اسرائیل نے زیادہ تر علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا اور عملی طور پر اس کی تمام آبادی کو بے گھر کردیا۔اس نے انتہائی ضروری انسانی امداد کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی ہے اور صرف امریکہ کی حمایت یافتہ متنازعہ امدادی گروپ کو اجازت دی ہے۔
اسرائیل جانتا ہے ایران کا انتہائی افزودہ یورینیئم کہاں دفن ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ
تل ابیب : 10جولائی ( ایجنسیز ) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہیکہ ان کو ایران کے افزدوہ یورینیئم کے مقام کا علم ہے۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں نیتن یاہو نے اس یقین کا اظہار کیا کہ انہیں نہیں لگتا اب ایران جوہری پروگرام کو آگے بڑھائے گا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل جانتا ہے ایران نے انتہائی افزودہ یورینیئم کہاں زیر زمین دفن کیا ہے، امریکہ اور اسرائیل کے حملوں کے بعد ایران اب خوفزدہ ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایرانی سمجھتے ہیں جو کچھ امریکا اور اسرائیل نے ایک بار کیا، وہ دو تین بار بھی کر سکتے ہیں، ایرانی اب خوفزدہ ہیں۔اس کے علاوہ اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا۔