مسجد اقصیٰ میں شرپسندوں کا اجتماع، اذان سے روک دیا گیا

,

   

یروشلم : اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں صہیونی تقریب کے دوران انتظامیہ کو نماز عشا کی اذان سے روک دیا۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا گیا کہ صحن براق میں اسرائیلی حکام کی تقریب میں اذان سے خلل پڑنے کا خدشہ تھا۔ قبلہ اول میں اذان نہ ہونے پر حماس نے سخت الفا ظ میں مذمت کی ہے۔ دوسری جانب جمعرات کے روز مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور اسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول کر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا،جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری دم گھٹنے کا شکار ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مسجد کے منبر کا شیشہ بھی چکنا چور ہو گیا۔ اس دوران درجنوں آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں باب مغاربہ پر ہلہ بولا۔ ادھر رمضان المبارک کے آخری عشرے میں فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی عروج پر رہی ،جس کے بعد اسرائیلی فوج نے مزید کشیدگی سے نمٹنے کے لیے فوجی مشقیں شروع کردی ہیں۔ اسرائیلی عسکری ماہرین کا خیال ہے کہ شمال میں لبنانی حزب اللہ اور جنوب میں حماس کے ساتھ تصادم کیامکانات اب بھی موجود ہیں۔ مشقوں میں سرحدی پولیس کی 6 نئی کمپنیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہربریگیڈ میں 500 تربیت یافتہ پولیس اہل کاروں کی ایک خصوصی فورس تیار کی جارہی ہے۔