بھوپال۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کی ایک مسجد میں پولس نے 25 سے 30 لوگوں کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا جس کے بعد سبھی کو سختی کے ساتھ مسجد سے باہر نکالا گیا۔ امام کے خلاف لاک ڈاؤن و کرفیو کی خلاف ورزی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔لاک ڈاؤن اور کرفیو کے درمیان مسجد میں باجماعت نماز پڑھائے جانے کا ایک نیا معاملہ مدھیہ پردیش سے سامنے آیا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کے بعد ملک کی بیشتر مساجد سے اعلان کیا جا چکا ہے کہ لوگ گھروں پر نماز ادا کریں، اس کے باوجود کچھ مساجد میں باجماعت نماز سے لوگ حیران ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چہارشنبہ کی رات اجین کے چمن گنج منڈی پولس کو کسی نے آگر روڈ واقع محمد مسجد میں نماز پڑھائے جانے کی خبر دی۔ اس خبر پر پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مسجد پر چھاپہ ماری کی اور کئی لوگوں کو مسجد میں موجود پایا۔اطلاع کے مطابق، پولس نے مسجد کے اندر 25 سے 30 لوگوں کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔ اس کے بعد پولس نے سختی کے ساتھ مسجد میں جمع لوگوں کو باہر نکالا اور مولوی (جو غالباً نماز کی امامت کر رہے تھے) کے خلاف مختلف فعات کے تحت معاملہ درج کیا۔بتایا جاتا ہے کہ پولس نے مسجد کو پوری طرح سے خالی کرانے کے بعد صدر دروازے پر تالا لگا دیا ہے۔