مسجد نبویؐ کے دس مینار جہاں سے مختلف سمتوں میں اذان کی آواز سنائی دیتی ہے

   

حیدرآباد 17 جون ( کے این واصف ) : شہر نبی کریمؐ آنے والوں کو کئی کیلو میٹر کے فاصلہ سے مسجد نبویؐ کے مینار نظر آنے لگتے ہین۔ اور زائرین وہیں سے درود سلام بھیجنے لگتے ہیں۔ مسجد نبوی دس ایسے میناروں سے مزیں ہے جہاں سے یومیہ بنیاد پر پانچ وقت ندائے حق بلند ہوتی ہے جو دلوں کو چھو کر تسکین کا باعث بنتی ہے۔ سعودی خبررساں ایجنسی ’ ایس پی اے ‘نے ان میناروں سے متعلق کچھ دلچسپ و اہم معلومات فراہم کئے ہیں جو قارئین کی معلومات کیلئے پیش ہیں۔ بتایا گیا کہ عہد قدیم میں جب لاوڈ اسپیکر نہیں تھے مسجد نبویؐ کی مختلف سمتوں میں موجود میناروں پر چڑھ کر مؤذن اذان دیا کرتے تھے۔ اسی مناسبت سے اب بھی مینار اسی مقاصد کیلئے استعمال ہورہے ہیں۔ ان پر لاوڈ اسپیکرز کو اس طرح نصب کیا گیا ہے کہ مختلف سمتوں میں اذان کی آواز پہنچ سکے۔میناروں میں سے چار کا رخ شمالی سمت ہے جبکہ ایک ایک شمال مشرقی، شمال، مغربی اور جنوب مشرقی اور جنوب مغری سمتوں کیلئے ہے علاوہ ازیں دو مینار مشرق اور مغرب کی سمت میں ہیں۔ مسجد نبویؐ کی ان میناروں کی خصوصیت یہ ہے کہ انہیں اس معیاری طرز پر تعمیر کیا گیا ہے جو اسلامی عہد رفتہ کے تعمیری ترقیاتی مراحل کی عکاسی کرتے ہیں۔ ہر ایک مینار پانچ منزلہ ہے جو مختلف ادوار کے توسیعی مراحل کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان میناروں میں جنوب مشرقی سمت کے مرکزی مینار شامل ہیں جو گنبد خضرا کے قریب ہیں جن کا تمام میناروں میں سب سے اہم شمار ہوتا ہے ۔ شمال مشرقی سمت کے مینار ’السنجاریہ‘ جو شمال مشرقی جانب ہیں جبکہ شمال مغربی سمت کے میناروں کو ’المجیدیہ‘ کہا جاتا ہے۔