مسجد پر خودکش حملے کے سرغنہ کو سزائے موت

   

کویت سٹی : کویتی حکام نے مسجد پرخودکش حملے کے اصل کردار سمیت دیگر وارداتوں میں ملوث پانچ افراد کو عدالت کے حکم پر موت کی سزا دے دی۔اخبار 24 کے مطابق کویتی پبلک پراسیکیوشن نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ قتل اور نشہ آور اشیا کے دھندے میں ملوث 4 افراد کو موت کی سزا دے دی گئی۔ پانچواں شخص جسے موت کی سزا دی گئی وہ 8 برس قبل 2015 میں کویت کی ایک مسجد میں خودکش حملے کا سرغنہ ہے نماز جمعہ کے لیے آئے ہوئے افراد پر حملے میں 26 نمازی ہلاک ہوئے تھے۔ دھماکہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی تھی۔پبلک پراسیکیوشن نے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی نگرانی میں عبدالرحمن سعود کو موت کی سزا دلائی۔ سعود بدون میں سے تھا اس پر مسجد الصادق میں خودکش دھماکہ کرنے والے سعودی شہری کی مدد کا الزام ثابت ہوگیا تھا۔ عبدالرحمن سعود نے حملہ آور کو مسجد الصادق تک گاڑی سے پہنچایا تھا اور اسی نے سرحد سے کویت کے دارالحکومت تک دھماکہ خیز بیلٹ بھی منتقل کی تھی۔مذکورہ کیس میں 8 افراد کو سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں چار خواتین ہیں جنہیں 15 سال قید کی سزا دینے کا حکم ہے۔علاوہ ازیں دیگر پانچ افراد کو ان کی غیرموجودگی میں موت کی سزائیں سنائی گئی ہیں جن میں سے چار کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور ایک بدون ہے۔کویت میں بدون ایسے افراد کو کہا جاتا ہے جن کے پاس کسی بھی ملک کی شہریت کی کوئی دستاویز نہیں ہوتی۔