مسجد کے امام کی اہلیہ اور دو بیٹیوں کے قتل معاملہ میں نیا موڑ، دو نابالغ بچے گرفتار

   

لکھنؤ۔12 اکٹوبر (ایجنسیز)باغپت میں مسجد کے امام ابراہیم کی اہلیہ اور دو بیٹیو کے بہیمانہ قتل معاملہ میں نیا موڑ آیا ہے۔ پولیس نے اس کیس میں دو نابالغ بچوں کو گرفتار کیا ہے جبکہ مقتولہ کے بھائی مفتی اسرار سوال اٹھا رہے ہیں کہ ’چھوٹے بچوں کے ہاتھوں اتنا سنگین جرم کس طرح ہو سکتا ہے؟باغپت کے ڈوگھٹ علاقے میں ایک مسجد کے احاطے سے تین لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ یہ لاشیں مسجد کے امام ابراہیم کی اہلیہ اور دو کمسن بیٹیوں کی تھیں۔ مسجد میں عربی تعلیم کے لیے آنے والے بچوں نے یہ لاشیں دیکھ کر فوراً پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا۔مقتولین کی شناخت 30 سالہ اسرانہ، 5 سالہ صوفیہ اور 2 سالہ سمیہ کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ واقعہ گنگنولی گاؤں میں پیش آیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو نابالغ طلباء کو حراست میں لیا۔ یہ دونوں مسجد کے امام ابراہیم کے شاگرد ہیں۔ ان نابالغوں نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد امام ابراہیم انہیں پڑھائی کے دوران اکثر مارا کرتے تھے۔ اسی بات کا بدلہ لینے کے لیے انہوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ سورج کمار رائے نے بتایا کہ اس سنگین واقعے کی اطلاع ملتے ہی سات ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔