اقلیتی طبقات کیلئے آواز اٹھانے کا عزم، عیسائی برادری کے وفد کو جناب عامر علی خان کا تیقن
حیدرآباد۔26۔اگسٹ(سیاست نیوز) مسلمان اور عیسائی برادری کے علاوہ دیگر اقلیتیں مرکزی حکومت کے منظم مظالم کا شکار ہورہی ہیں ۔تمام اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں ‘ عیسائیوں ‘ سکھ اور دیگر برادریوں کو متحدہ طور پر ان مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے مرکزی حکومت کی سازشوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے ۔ جناب عامرعلی خان رکن قانون ساز کونسل نے آج عیسائی برادی سے تعلق رکھنے والے پادریوں کے وفد سے ملاقات کے دوران یہ بات کہی ۔ گاڈس ویژن پاسٹرس اسوسیشن کے نمائندوں نے آج جناب عامر علی خان سے ان کے دفتر سیاست میں ملاقات کرتے ہوئے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں اپنی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں جناب عامر علی خان کی قیادت میں مسلمانوں کے شانہ بشانہ جدوجہد کا اعلان کیا ۔ رکن قانون ساز کونسل جناب عامر علی خان نے اس ملاقات کے دوران موجود پادریوں کی بڑی تعداد کو وقف ترمیمی بل کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے عیسائی جائیدادوں کو حاصل کرنے کی منصوبہ کے متعلق کہا کہ ملک میں موجود مودی حکومت عوام کو مذہب اور طبقات کی بنیاد پر منقسم کرتے ہوئے ان کی جائیدادوں کو ہڑپنے کی تیاری میں مصروف ہے اسی لئے ہمیں اپنے مسائل کے حل کے سلسلہ میں متحدہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ جناب عامر علی خان نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کے لئے آمادہ ان تمام پادریوں کو تیقن دیا کہ وہ ان کے مسائل کے حل کے لئے بھی جدوجہد کریں گے اور آواز اٹھائیں گے۔ جناب عامر علی خان نے پادریوں کے وفد کو ان کے مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے طریقہ کار کے متعلق تفصیلات پیش کرنے کا مشورہ دیا۔ پادریوں نے بتایا کہ عیسائی برادری کو درپیش کئی مسائل میں اہم مسئلہ عیسائی قبرستانوں کا ہے لیکن اب جب مرکزی حکومت مذہبی ادارو ںکی اراضیات کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو ایسے میں عیسائی جائیدادیں بھی خطرہ میں پڑجائیں گی ۔ پادریوں کے وفد نے حکومت کی اسکیمات میں ان کے حصہ کے متعلق نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ عیسائی برادری میں بھی غربت ہے اس کے خاتمہ کے لئے بھی اقدامات ناگزیر ہے۔وفد کے ذمہ دراران نے بتایا کہ ان کی ترجیح ملک بھر میں فروغ پارہے ہندوتوا نظریات کو کمزور کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور یکجہتی کا فروغ ہے۔ گاڈس ویژن پاسٹرس اسوسیشن کے ذمہ داروں نے جناب عامر علی خان کو ان کے مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب کہیں جہاں کہیں مسلم برادری کے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور مظالم کے خلا ف ان کے ساتھ جدوجہد میں شامل ہونے کے لئے تیار ہیں ۔ اس ملاقات کے دوران این سکندر اعزازی صدر‘ صدر ریورینڈڈی ۔ساگر‘ سیکریٹری ریورینڈ بی اے پال‘ جوائنٹ سیکریٹری ریورینڈبی ۔پریم چند‘ کنوینر ریورینڈ پا۔ راجکمار‘ کے علاوہ تلنگانہ کے تمام ضلعی کنوینرس موجود تھے جن میں قابل ذکر ریورینڈ وی۔ جوزف‘ ریورینڈ پی بنرجی ‘ ریورینڈ بی ڈیویڈ‘ ریورینڈ اے تھامس ایمانیول اور دیگر شامل تھے ۔پادریوں کے وفد نے مرکزی حکومت کی جا نب سے پیش کئے جانے والے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں جدوجہد میں شامل ہونے کے فیصلہ سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ وہ عیسائی برادری میں اس سلسلہ میں شعور اجاگر کرنے کی مہم چلائیں گے۔3