آسام بی جے پی کا اشتعال انگیز ویڈیو ، راہول گاندھی کی ساکھ متاثر کرنے کی بھی کوشش
گوہاٹی ؍ نئی دہلی ۔ 17 ستمبر (ایجنسیز) بی جے پی کی آسام یونٹ نے اپنے ایک ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے کیونکہ پارٹی نے مسلمانوں کو بدنام کرتے ہوئے فرقہ وارانہ نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ ’بی جے پی کے بغیر آسام‘ کے عنوان سے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے تیار کئے گئے ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ریاست کے مختلف حصوں میں غیرقانونی تارکین وطن نے عوامی مقامات اور سرکاری اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اس ویڈیو میں ظاہر طور پر یہ دکھانے کی کوشش بھی کی گئی ہیکہ کانگریس قائدین گورو گوگوئی اور راہول گاندھی اس معاملہ میں مسلمانوں کا ساتھ دے رہے ہیں اور یہ سارے معاملہ کو پاکستان سے بھی جوڑا گیا ہے۔ سیاسی قائدین اور سوشل میڈیا کے صارفین نے اس ویڈیو کو نہایت نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور جاننا چاہا کہ آیا اس کا مقصد آسام میں مسلمانوں کے خلاف تشدد بھڑکانا ہے۔ کانگریس لیڈر منصورخان نے اسے سماجی ہم آہنگی پر دانستہ حملہ اور مشترک سماجی اقدار کی توہین قرار دیا۔ اے آئی سکریٹری منصور خان نے ایکس پر اپنے پوسٹ میں کہا کہ آسام بی جے پی میں فرضی سیاسی پروپگنڈہ پھیلانے کے معاملہ میں نچلی سطح تک پہنچ گئی ہے۔ اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو میں مسلم اکثریتی آسام میں فرقہ وارانہ نفرت پیدا کرنے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔ کانگریس کی سوشل میڈیا کی چیرپرسن سپریا شریناتے نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ آیا اس نے اس طرح کے پوسٹ پر کوئی اعتراض کیا ہے یا نہیں ۔ بی جے پی کھلے طور پر زہر پھیلا رہی ہے۔